مہاراشٹرا

ترمبکیشور میں درگاہ کے نیچے مندر کی موجودگی کا دعویٰ

اکھل بھارتیہ سنت سمیتی(مہاراشٹرا) کے قائد مہنت انکیت شاستری کا دعویٰ ہے کہ حضرت پیر سید گلاب شاہ ولی باباؒ کی درگاہ اصل میں بابا گورکھ ناتھ کے ماننے والوں کے غار پر بنی ہے۔

ناسک: جاریہ تنازعہ کو نیا موڑ دیتے ہوئے ایک مہنت نے جمعہ کے دن الزام عائد کیا کہ ناسک کے ترمبکیشور مندر کے قریب واقع ایک مشہور درگاہ کے نیچے ہندو مندر موجود ہے۔

متعلقہ خبریں
انتخابی مہم میں مودی نے 421 مرتبہ مندر۔مسجد کا ذکر کیا : کھرگے (ویڈیو)
ٹیکساس کے ہندو مندر سے ڈونیشن باکس کا سرقہ

اکھل بھارتیہ سنت سمیتی(مہاراشٹرا) کے قائد مہنت انکیت شاستری کا دعویٰ ہے کہ حضرت پیر سید گلاب شاہ ولی باباؒ کی درگاہ اصل میں بابا گورکھ ناتھ کے ماننے والوں کے غار پر بنی ہے۔

مہنت نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ وہاں ہندو دیوی دیوتاؤں کی کئی مورتیاں موجود ہیں۔ محکمہ آثار ِ قدیمہ (اے ایس آئی) سے ہمارا مطالبہ ہے کہ یہاں باقاعدہ سروے کرایا جائے اور سچ سامنے لایا جائے۔ مہنت نے دعویٰ کیا کہ مورخین نے جانکاری دی ہے۔

انہوں نے یہ تک کہہ دیا کہ درگاہ جہاں سبھی مذاہب کے ماننے والے آتے ہیں‘ اصل میں بابا گورکھ ناتھ کے ماننے والوں کا پرانا مندر ڈھاکر بنائی گئی۔ جمعرات کے دن مہنت انکیت شاستری نے مسجدوں میں ہنومان چالیسہ کے پاٹھ کی بات کہی تھی۔

ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے درگاہ کے سالانہ عرس کے دوران ترمبکیشور مندر میں عود / لوبان کی دھونی دینے کی عرصہ سے جاری روایت کے ردعمل میں یہ بات کہی۔ جمعہ کے دن حکومت کی طرف سے قائم کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کیس کی تحقیقات کرنے ترمبکیشور مندر پہنچ گئی۔

13 مئی کو یہاں جھڑپیں ہوئی تھیں۔ ایس آئی ٹی‘ درگاہ کمیٹی کے ذمہ داروں سے بھی ملاقات کرے گی۔ اسی دوران ممبئی میں صدر پردیش کانگریس نانا پٹولے کی قیادت میں ایک وفد نے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس سنجے سکسینہ سے ملاقات کی اور ترمبکیشور مندر مسئلہ کے علاوہ ریاست کے مختلف مقامات پر حالیہ فرقہ وارانہ جھڑپوں پر تبادلہ خیال کیا۔

نانا پٹولے نے جاننا چاہا کہ پولیس‘ نفرت بھڑکانے والی تقاریر کرنے والے سیاسی قائدین خاص طورپر برسراقتدار بی جے پی کے لیڈرس کے خلاف ایف آئی آر کیوں درج نہیں کررہی ہے جبکہ سپریم کورٹ حال میں اس کی ہدایت دے چکی ہے۔

گزشتہ ایک ہفتہ میں اکولہ‘ احمد نگر اور ناسک میں مختلف وجوہات پر فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے حالانکہ مقامی لوگوں اور ترمبکیشور پولیس نے تردید کی ہے کہ 13-14 مئی کو وہاں کوئی تشدد یا جھڑپ ہوئی۔ ان کا کہنا ہے کہ ترمبکیشور ٹاؤن کی صورتِ حال معمول پر ہے۔

a3w
a3w