میں اپنا کیس خود لڑوں گا: یٰسین ملک
یٰسین ملک نے انہیں ویڈیو لنک کے ذریعہ عدالت میں پیش کرنے پر بھی اعتراض جتایا اور کہا کہ تحت کی عدالت نے انہیں شخصی طور پر لے جایا جاتا رہا ہے اور کبھی بھی نظم و ضبط کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔
نئی دہلی: علیحدگی پسند قائد یٰسین ملک نے جمعہ کے دن دہلی ہائی کورٹ سے کہا کہ وہ اپنا کیس خود لڑنا چاہیں گے۔ عدالت نے ان سے کہا تھا کہ ایک وکیل مقرر کرلیں۔ دہشت گرد فنڈنگ کیس میں این آئی اے نے انہیں سزائے موت دینے کی درخواست کی ہے۔
جموں اینڈ کشمیر لبریشن فرنڈ (جے کے ایل ایف) سربراہ نے تہاڑ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعہ عدالت میں حاضری دی۔ وہ تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ جسٹس سریش کمار کیت کی بنچ نے معاملہ کی سماعت 19ستمبر کو مقرر کی اور کہا کہ یٰسین ملک اپنا وکیل مقرر کرنے کے لئے پھر سے سونچیں۔
عدالت نے جواب داخل کرنے یا تحریری جواب دینے کے لئے انہیں مہلت دی۔ بنچ نے کہا کہ انفرادی حیثیت سے یٰسین ملک کو اپنا کیس خود لڑنے کا حق حاصل ہے، لیکن قانونی مدد لینا ضروری ہے۔
یٰسین ملک نے انہیں ویڈیو لنک کے ذریعہ عدالت میں پیش کرنے پر بھی اعتراض جتایا اور کہا کہ تحت کی عدالت نے انہیں شخصی طور پر لے جایا جاتا رہا ہے اور کبھی بھی نظم و ضبط کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔ اس پر بنچ نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ یٰسین ملک نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ جانا نہیں چاہتے۔