جموں و کشمیر

کاش دفعہ 370 برخاست نہ ہوتی : محبوبہ مفتی

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے دن کہا کہ غریبوں کے مکانات ڈھانے کے لئے بی جے پی حکومت کی طرف سے بلڈوزرس کے استعمال کے بعد جموں وکشمیر کے عوام کو اب پتہ چل گیا ہے کہ دستورکی دفعہ 370 ان کے لئے ڈھال کیسے بنی ہوئی تھی۔

سری نگر: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے دن کہا کہ غریبوں کے مکانات ڈھانے کے لئے بی جے پی حکومت کی طرف سے بلڈوزرس کے استعمال کے بعد جموں وکشمیر کے عوام کو اب پتہ چل گیا ہے کہ دستورکی دفعہ 370 ان کے لئے ڈھال کیسے بنی ہوئی تھی۔

متعلقہ خبریں
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
دفعہ 370، کشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس میں قرار داد کی منظوری متوقع
جنوبی کشمیر سے آج رکن پارلیمنٹ بھی چھینا جا رہا ہے:محبوبہ مفتی
رام مندر کی تعمیر، دفعہ 370 اور 3 طلاق کی تنسیخ میں بی جے پی کامیاب: وزیر اعظم مودی

انہوں نے 2014 کے اسمبلی الیکشن کے بعد جموں وکشمیر میں حکومت بنانے کے لئے بی جے پی سے ہاتھ ملانے ان کے والد مفتی محمد سعید مرحوم کے فیصلہ کی بھی مدافعت کی۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کے سرپرست نے کامیابی کے ساتھ ”بھیڑیئے کو پنجرہ میں بند کردیا تھا“۔ محبوبہ مفتی نے سری نگر میں اپنی پارٹی کی ایک تقریب میں کہا کہ دفعہ 370 جس وقت برخاست ہوئی بعض لوگوں کا خیال تھا کہ اس سے صرف پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) اور نیشنل کانفرنس(این سی) متاثر ہوں گی لیکن جب ہمارے مکانوں‘ دکانوں‘ یہاں تک کہ مویشیوں کے شیلٹرس کو ڈھانے کے لئے جب بلڈوزرس آئے تو لوگوں کو احساس ہوگیا کہ دفعہ 370 کیسے ہمارا بچاؤ کررہی تھی۔

پی ڈی پی سربراہ نے کہا کہ 2014کے لوک سبھا الیکشن کے بعد بی جے پی نے توقع کی تھی کہ و ہ جموں وکشمیر میں 43 اسمبلی نشستیں جیتے گی لیکن وہ صرف 28 ہی جیت پائی۔ ان نشستوں میں 25 اسے جموں سے ملیں۔ مفتی صاحب مرحوم کو حکومت بنانے میں 3 مہینے لگے۔

ہم پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ہم بی جے پی کو جموں وکشمیر لے آئے لیکن کوئی اسے کیسے روک سکتا تھا؟۔ اسے پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل تھی اور اس نے جموں میں بھی اکثریت حاصل کرلی اور کپوارہ سے 2 نشستیں جیتیں۔

مفتی صاحب مرحوم نے بی جے پی کو روکنے کے لئے اس کا ہاتھ پکڑا۔ وہ ایک سال چیف منسٹر رہے اور میں 2سال چیف منسٹر رہی۔ ہم نے اپنا ایجنڈہ‘ جموں وکشمیر کا ایجنڈہ لاگو کیا۔ محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا کہ اگر میں بی جے پی کی ہاں میں ہاں ملاتی تو آج بھی جموں وکشمیر کی چیف منسٹر رہتی۔ میں نے ایسا نہیں کیا جس کی وجہ سے بی جے پی والوں نے ہماری حکومت گرادی۔