اگر پان کارڈ کو آدھار سے لنک نہیں کیا گیا تو ، آپ یہ 22 بڑے کام نہیں کرپائیں گے
پان کو بائیو میٹرک آدھار سے جوڑنے کی آخری تاریخ 31 مارچ 2022 تھی۔ اس ڈیڈ لائن پر عمل نہ کرنے پر پان کو غیر فعال کرنے کی وارننگ بھی دی گئی ہے۔
نئی دہلی: اگر آپ نے اب تک پان کارڈ کو آدھار کارڈ سے لنک نہیں کیا ہے تو آپ یہ 22 اہم کام نہیں کرپائیں گے۔ 31 مارچ 2023 سے پہلے پان۔ آدھار کارڈ کا لنک کرنا ضروری ہے۔
حکومت ہند نےواضح کیا ہے کہ مالیاتی کام سے متعلق راستہ پان کارڈ سے ہوتا ہے۔ اب پان کارڈ کو آدھار سے لنک کرنا لازمی قراردیا گیا ہے۔ ( پان کارڈ آدھار کارڈ لنک کرنا لازمی ہے)۔ ایسا نہ کرنے والے کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ آپ وہ تمام کام نہیں کرپائیں گے جن کیلئے پان ضروری تھا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ سال سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسس ( سی بی ڈی ٹی) نے کہا تھا کہ 31 مارچ 2022 تک جو ٹیکس دہندگان مستقل اکاؤنٹ نمبر ( پان کارڈ) کو منفرد شناختی نمبر( آدھار کارڈ) سے نہیں لنک نہیں کرنے پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ یہ جرمانہ 500 سے1000 روپئے تک جرمانہ کرنا کرنا پڑے گا۔
پان کو بائیو میٹرک آدھار سے جوڑنے کی آخری تاریخ 31 مارچ 2022 تھی۔ اس ڈیڈ لائن پر عمل نہ کرنے پر پان کو غیر فعال کرنے کی وارننگ بھی دی گئی ہے۔
سی بی ڈی ٹی نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ آدھار کی دیر سے اطلاع دینے پر 500 روپئے کی لیٹ فیس لی جائے گی۔ یہ جرمانہ کی فیس تین ماہ یعنی 30 جون 2022 تک تھی۔ اس کے بعد ٹیکس دہندگان کو ایک ہزارروپئے جرمانہ کی ادائیگی سے استثنیٰ حاصل تھا جو ختم ہونے والی ہے۔
29 مارچ 2022 کو سی بی ڈی ٹی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ٹیکس دہندگان کو ریلیف کا موقع دیا گیا تھا۔ پھر بھی وہ 31 مارچ 2023تک متعلقہ اتھاریٹی کو آدھار۔ پان لنک کرنے کیلئے اپنی آدھار کی معلومات دے سکتے ہیں۔ اس طرح کی معلومات کے ساتھ انہیں لیٹ فیس بھی ادا کرنی ہوگی۔
سی بی ڈی ٹی نے بیان میں کہا کہ 31 مارچ 2023 تک جن ٹیکس دہندگان نے آدھار کے بارے میں معلومات نہیں دی ہیں ان کا پان انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے، قانون کے تحت رقم کی واپسی حاصل کرنے کیلئے کام کرے گا۔ لیکن 31 مارچ 2023 کے بعد ان ٹیکس دہندگان کا پان کارڈ غیر کارکرد ہوجائے گا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اعدادوشمار کے مطابق 24 جنوری 2022 تک 43.34 کروڑ پان کو آدھار سے منسلک کیا گیا ہے۔ اب تک 131 کرور آدھار کارڈ جاری کئے جاچکے ہیں۔ پان۔ آدھار لنک کرنے سے ڈپلیکیٹ ( جعلی) پان کارڈ کو ختم کرنے اور ٹیکس چوری کو روکنے میں مدد ملے گی۔
آئی ٹی ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کے مطابق پان کارڈ ہولڈرز جو چھوٹ کے زمرہ میں نہیں آتے ہیں ان کیلئے 31 مارچ 2023 سے پہلے اپنے پان کو آدھار کے ساتھ لنک کرنا لازمی ہے۔ جو پان کارڈ ہولڈر ایسا نہیں کریں گے ان کا پان کارڈ یکم اپریل سے 2023 سے غیر کارکرد ہوجائے گا۔
پان کو آدھار سے لنک نہ کرنے پر کن کن مسائل کا سامنا کرنا پڑےگا، نیچے دی گئی تفصیلات سے آپ خود سمجھ جائیں گے:
1۔ آپ کو بینک میں بینک اکاؤنٹ کھولنے میں دشواری ہوگی۔
2۔ کوئی بھی اور کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری کرنے میں پریشانی ہوگی۔
3۔ آپ میوچل فنڈز تک سرمایہ کاری نہیں کرسکیں گے
4۔ کسی بھی قسم کی ایف ڈی آئی بیکار ہوجائے گی
5۔ بینکوں میں اکاؤنٹس کو چلانے میں دشواری ہوگی
6۔ آن لائن ایپ کے ذریعہ جو بھی لین دین ہوتا ہے اس میں مسائل پیدا ہوجائیں گے
7۔ کے وائی سی میں بھی مسائل ہوں گے
8۔ آپ کو کسی بھی قسم کی جائیداد خریدنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا
9۔ شیئرز کا کاروبار کرنے والوں کو پریشانی کا سامناکرنا پڑے گا
10۔ انشورنس کے کام بھی پریشانیاں ہوسکتی ہیں
11۔ جو لوگ نوکری کرنا چاہتے ہیں انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے
12۔ نوکری کرنےوالوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے
13۔ ملازمت کی تبدیلی میں بھی پریشانی ہوگی
14۔ کنٹراکٹ پر کام کرنے والے افراد کو کسی بھی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا
15۔ تمام قسم کے ٹرسٹ، این جی اوز وغیرہ کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے
16۔ نئی گاڑی خریدنے میں پریشانی ہوسکتی ہے، یہاں تک کہ بیچنے میں بھی دشواری ہوسکتی ہے، کیونکہ اگر سامنے والے شخص کا پان ۔ آدھار سے منسلک نہیں ہے تو وہ بھی خریدی نہیں کرپائے گا
17۔ ایسے شخص کو بینک سے کوئی کریڈٹ کارڈ جاری نہیں کیاجا گا
18۔ قرض حاصل کرنے میں پریشانی ہوگی
19۔ ڈیمیٹ اکاؤنٹس نہیں کھولے جائیں گے
21۔ کہیں بھی 50000 ہزارروپئے سے زیادہ کی ادائیگی لینے اور دینے میں پریشانی ہوسکتی ہے
22۔ چیک اور ڈرافٹ سے متعلق کاموں میں آپ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا
اس کے علاوہ بھی ایسے بہت سے کام ہیں جہاں پان کارڈ کی ضرورت ہوتی ہے اور جب پان کارڈ کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا تو یہ سارے کام کیسے ہوں گے، یہ سوچنے کی بات ہے۔