عمران خان کا‘لانگ مارچ شروع
عمران خان نے اپنے حامیوں کی کثیر تعداد سے خطاب میں کہا کہ میں پاکستان مسلم لیگ نواز سربراہ نواز شریف کی طرح بھگوڑا نہیں ہوں۔ میں یہ ملک چھوڑکر جانے والا نہیں۔ میں اس ملک کے لئے جیوں گا اور مروں گا۔

لاہور/ اسلام آباد: عمران خان نے جمعہ کے دن کہا کہ وہ ”خاموش“ رہیں گے کیونکہ وہ ملک اور اس کے اداروں کو ”نقصان“ پہنچانا نہیں چاہتے۔ ایک دن قبل انٹرسرویسس انٹلیجنس(آئی ایس آئی) کے سربراہ نے کہا تھا کہ جاریہ سال مارچ میں سیاسی بحران کے دوران اُس قت کے وزیراعظم عمران خان نے اپنی حکومت بچانے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ”پرکشش پیشکش‘‘ کی تھی۔
جلد انتخابات پر زور دینے اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کرنے کے بعد لاہور کے مشہور لبرٹی چوک میں اپنے پارٹی حامیوں سے خطاب میں پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی) کے سربراہ نے کہا کہ ان کا یہ مارچ سیاست یا نجی مفاد کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ حقیقی آزادی حاصل کرنے اور یہ یقینی بنانے کے لئے ہے کہ سارے فیصلے پاکستان میں ہوں‘ لندن یا واشنگٹن میں نہیں۔
عمران خان نے ایک کنٹینر کی چھت پر ٹھہر کر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا واحد مقصد میری قوم کو آزاد کرانا اور پاکستان کو آزاد ملک بنانا ہے۔ عمران خان نے آئی ایس آئی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کے الزامات مسترد کردیئے جو انہوں نے جمعرات کے دن غیرمعمولی پریس کانفرنس میں کئے تھے۔
پی ٹی آئی قائد نے کہا کہ آئی ایس آئی سربراہ نے صرف یکطرفہ بات کی۔ انہوں نے حکومت میں بیٹھے ”چوروں“ کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ ڈی جی آئی ایس آئی کان کھول کر سن لو میں اپنے اداروں اور ملک کے تعلق سے خاموش رہوں گا۔ میں اپنے ملک کو کوئی نقصان پہنچانا نہیں چاہتا۔ ہماری تنقید تعمیری مقصد اور آپ کی بہتری کے لئے ہے۔
میں بہت کچھ بول سکتا ہوں لیکن بولوں گا نہیں کیونکہ اس سے ادارہ پر آنچ آئے گی۔ عمران خان نے اپنے حامیوں کی کثیر تعداد سے خطاب میں کہا کہ میں پاکستان مسلم لیگ نواز سربراہ نواز شریف کی طرح بھگوڑا نہیں ہوں۔ میں یہ ملک چھوڑکر جانے والا نہیں۔ میں اس ملک کے لئے جیوں گا اور مروں گا۔
اس امپورٹیڈ حکومت کے چوروں کے آقا اور سہولت کار اگر یہ سوچتے ہیں کہ ہم اس حکومت کو قبول کرلیں گے تو وہ کان کھول کر سن لیں کہ یہ قوم ہر قربانی دے گی لیکن ان چوروں کو قبول نہیں کرے گی۔ عمران خان نے یہ بھی وعدہ کیا کہ اسلام آباد مارچ پرامن رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مارچ کوئی قاعدہ قانون نہیں توڑے گا۔ ہم ہائی سیکوریٹی ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں گے اور صرف ان مقامات تک جائیں گے جو سپریم کورٹ نے احتجاج کے لئے مختص کئے ہیں۔ 70 سالہ عمران خان 4 نومبر کو اسلام آباد پہنچنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
ان کی پارٹی نے اسلام آباد مارچ کو ”حقیقی آزادی مارچ“ کا نام دیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کی مخلوط حکومت نے نظم وضبط کی برقراری کے لئے وسیع سیکوریٹی انتظامات کئے ہیں۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے خطاب میں کہا کہ نظم وضبط کا مسئلہ پیدا کرنے کی کسی بھی کوشش کو آہنی پنجہ سے کچل دیا جائے گا۔