عمران خان کی پارٹی 11نشستوں پر فاتح
سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک ِ انصاف (پی ٹی آئی) قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے 11حلقوں میں منعقدہ ضمنی الیکشن میں بڑے فائدہ میں رہی۔
اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک ِ انصاف (پی ٹی آئی) قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے 11حلقوں میں منعقدہ ضمنی الیکشن میں بڑے فائدہ میں رہی۔
اصل مقابلہ وزیراعظم شہباز شریف کی پاکستان مسلم لیگ نواز اور عمران خان کی پاکستان تحریکِ انصاف کے درمیان تھا۔ اس انتخابی نتیجہ سے اگلے سال کے عام انتخابات سے قبل عوام کا موڈ بھانپا جاسکے گا۔
اپریل میں عمران خان کی حکومت گرائے جانے کے بعد پی ٹی آئی ارکان نے استعفیٰ دے دیا تھا جس کی وجہ سے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کی 8 اور پنجاب صوبائی اسمبلی کی 3 نشستیں خالی ہوئی تھیں۔
مختلف سیاسی جماعتوں کے 101 امیدوار میدان میں تھے۔ عمران خان نے خود قومی اسمبلی کی 7 نشستوں پر الیکشن لڑا اور 6 جیتنے میں کامیاب رہے۔ کراچی میں ایک نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار نے انہیں ہرایا۔ ان کی پارٹی نے ملتان میں ایک اور نشست گنوائی جہاں پی ٹی آئی نے مہربانو قریشی کی تائید کی تھی۔
مہر‘ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی لڑکی ہیں۔ انہیں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے لڑکے علی موسیٰ گیلانی نے ہرایا۔ علی موسیٰ گیلانی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔
قومی اسمبلی کی 6 نشستوں کے علاوہ پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی کی 2 نشستیں بھی جیتی ہیں جس سے اس کے تائیدی چیف منسٹر پرویز اِلٰہی کی پوزیشن مزید مستحکم ہوگئی۔ پی ٹی آئی کے سکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا کہ الیکشن نتائج‘ فیصلہ سازوں کو اپنی غلطی کا اعتراف کرنے اور پاکستان کو نئے الیکشن کی طرف لے جانے کا ایک اور موقع ہے۔
برسراقتدار پاکستان مسلم لیگ نواز نے صرف ایک صوبائی اسمبلی نشست جیتی۔ وہ بڑے نقصان میں رہی۔ ایسا لگتا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرقیادت پی ایم ایل این مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کی قیمت چکارہی ہے لیکن پی ٹی آئی نے بھی اس کے ارکان کی خالی کردہ 11 نشستوں میں 3 گنوائی ہیں۔