قدیم کیس میں ملے پلی قیصر گرفتار
حبیب نگر پولیس نے ایک پرانے کیس میں قیصر کوگرفتارکرلیاہے جبکہ قیصر کو قتل کے ملزم کو قتل کے لئے رقم دینے والے کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
حیدرآباد: حبیب نگر پولیس نے ایک پرانے کیس میں قیصر کوگرفتارکرلیاہے جبکہ قیصر کو قتل کے ملزم کو قتل کے لئے رقم دینے والے کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔پولیس کی تحقیقات پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
پولیس کے بموجب حبیب نگر سب انسپکٹر وی بھانوپرکاش کو ایک شکایت موصول ہوئی کہ وی یادگیری ساکن گڈی ملکا پور کے بھائی وی راجوکاگولکنڈہ علاقہ میں قتل ہوگیا تھا۔
اس قتل کا بدلہ لینے کے لئے بھائی کے قاتل کوقتل کرنے کے لئے یادگیری نے قیصر سے ملاقات کی تھی اور 2لاکھ روپے پیشگی ادا کئے تھے۔
اس کے بعدقیصر نے اس کی تصاویر روانہ کرنے کا مطالبہ کیاتھااس کے بعد وقت گزرتا گیا پھر وی یادگیری نے قیصر سے رقم واپس کرنے کا مطالبہ بھی کیاجس پر قیصر نے یادگیری سے مزید 2لاکھ روپے ادا کرنے کا مطالبہ کیااور قسطوں پربھی مزید 2لاکھ روپے وصول کرلئے اور یادگیری کے بھائی کے قتل کے ملزم کا قتل بھی نہیں کیا۔
یہ واقعہ سال 2016 کا بتایا جاتاہے۔ کسی کے قتل کی سازش کرنا اور پیسہ دینا بھی جرم ہے۔ پولیس کے پریس نوٹ میں مزید بتایاگیاکہ قیصر عرف قیصر عرف چورقیصر عرف پہلون قیصر عرف ملے پلی قیصر ساکن نامپلی درگاہ پیشہ پارٹنرکوہ نور فیملی دھابہ ظہیرآباد۔
سنگاریڈی جملہ 129 کیس میں ملوث بتایا جاتاہے اور اب وی یادگیری کی شکایت پر قیصر کے خلاف کرائم نمبر 295/2023 میں IPC(b)120‘506‘384کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے اسے جیل بھیج دیا گیا۔ قیصر کاطریقہ کار کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ڈرادھمکاکر جبری وصول کرنا۔ قتل کرنا۔لینڈگرابنگ کرناہے۔
اس کے علاوہ قیصر نے جرائم کاآغازپاکٹ مار اور سرقہ سے کیاتھا۔1995 میں افضل اورعقیل اس کے دوست تھے اس نے ٹولی بناکر جرائم کاآغاز کیاتھا اور 22مقدمات میں وہ جیل بھی جاچکا ہے۔ اس نے سٹیلمنٹ
کے ذریعہ غیرقانونی طورپر ایک سوکروڑکمائی ہیں۔ سال 2011 میں اسے شہربدر کردیاگیا تھا۔ پھر واپس آکر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوگیا۔اسے پھر سال 2014میں سٹی پولیس نے پی ڈی ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے چرالہ پلی جیل بھیج دیاتھا۔
آج اسے عدالت میں پیش کیاگیا توپھر سے اسے چرلہ پلی جیل بھیج دیا گیا۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی کہ قیصر کے خلاف شکایت ہوتووہ HAWKEYE یا پولیس اسٹیشن پرکی جاسکتی ہے۔
یہاں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ قیصر کے روابط سب ہی لوگوں سے ہے۔اس سے لیڈرس‘پولیس اورصحافی بھی پیسے مانگتے ہیں۔اطلاعات تویہ بھی ہیں کہ ٹاسک فورس کے سب انسپکٹر اس کے پارٹنر بھی ہیں۔اس کے خلاف جملہ 129 کیس ہیں اور کچھ کیسوں میں وہ بری ہوچکا ہے۔