آسام میں 28 مسلمانوں کی شہریت ختم کرکے حراستی کیمپ بھیج دیا گیا (غمگین رشتہ داروں کی ویڈیو وائرل)
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں غیر ملکی قراردیئے گئے 28 مسلمانوں کے خاندان کے اراکین کو بارپیٹا کے ایس پی دفتر کے باہر دیکھا گیا جب انہیں پولیس کی گاڑی میں لے جایاجارہا تھا۔
گوہاٹی: آسام کے بارپیٹا ضلع میں بنگالی مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 28 مسلمانوں کو جنہیں پہلے غیر ملکی قراردیا گیا تھا پیر کے روز گرفتار کرکے حراستی کیمپ بھیج دیا گیا۔ یہ حراستی کیمپ تقریباً 50 کیلو میٹر دور واقع ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں غیر ملکی قراردیئے گئے 28 مسلمانوں کے خاندان کے اراکین کو بارپیٹا کے ایس پی دفتر کے باہر دیکھا گیا جب انہیں پولیس کی گاڑی میں لے جایاجارہا تھا۔ ان افراد کے رشتہ دار زاروقطار رورہے ہیں۔
بارپیٹا کے ایک مقامی کارکن فاروق خان نے بتایاکہ ضلع کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 28 خاندانوں کے ایک ایک فرد کو پیر کے روز دستخط کرنے کیلئے پولیس اسٹیشن بلایاگیا۔ بعد میں انہیں ایس پی دفتر بلایاگیا اور زبردستی حراستی کیمپ بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ 22 اگست کو آسام کے محکمہ داخلہ نے ریاستی اسمبلی کو بتایاکہ ریاست میں کل 1,19,570 ڈی ووٹرز ہیں جن میں سے 54,411 ٹربیونلز نے غیر ملکی قراردیا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ 16 ایسے افراد کو بنگلہ دیش بھیج دیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ نے اسمبلی میں یہ بھی بتایاکہ گوپالپارہ کے ماتیہ میں واقع ڈیٹنشن کیمپ( حراستی کیمپ ) جو ملک کا سب سے بڑا مرکز ہے میں اس وقت 210 غیر ملکی قراردیئے گئے افراد مقیم ہیں۔ ان 28 افراد کو بنگالی مسلم کمیونٹی کے خلاف بڑھتے ہوئے رد عمل کے درمیان گرفتار کیا گیا ہے۔