کرناٹک

ملزم کی موت، ورثاء سےجرمانہ وصول کیا جاسکتا ہے: ہائیکورٹ

کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا کہ ملزم کی موت کے بعد جرمانہ کی رقم اس کی جائیداد یا اس کے وارثین سے وصول کی جاسکتی ہے۔

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا کہ ملزم کی موت کے بعد جرمانہ کی رقم اس کی جائیداد یا اس کے وارثین سے وصول کی جاسکتی ہے۔

متعلقہ خبریں
نرملا سیتارمن کے خلاف تحقیقات پر کرناٹک ہائی کورٹ کی روک
88سالہ شخص کی والد کے بقایاجات کیلئے1979 سے قانونی لڑائی
شیوکمار کو راحت، سی بی آئی کی عرضی خارج
صرف ذات کا نام لینا جرم نہیں: کرناٹک ہائی کورٹ

جسٹس شیواشنکر امرناور کی بنچ نے یہ فیصلہ آنجہانی توٹیلے گوڑا ساکن ہاسن کی درخواست پر صادر کیا۔ بقید حیات رہنے کے دوران اس نے یہ درخواست داخل کی تھی۔

بنچ نے کہا کہ درخواست گزار کو اس کی موت کی صورت میں بھی عدالتی حکم کے مطابق جرمانہ کی ادائیگی کی ذمہ داری سے استثنیٰ نہیں ملے گا۔ درخواست گزار کی موت کے بعد کیس کو جاری رکھنے کسی بھی رکن خاندان نے درخواست نہیں دی۔

آنجہانی توٹیلے گوڑا کے وکیل نے کہا کہ قانونی وارثین یہ مقدمہ جاری رکھنا نہیں چاہتے۔ جائیداد کے جانشین کو جرمانہ کی رقم ادا کرنی ہوگی۔

ہاسن کی ایڈیشنل سیشن عدالت نے 12/ دسمبر2011 کو آنجہانی توٹیلے گوڑا کو برقی قانون کی دفعات 135 اور 138 کے تحت خاطی قراردیتے ہوئے اس پر 29,204 روپئے جرمانہ عائد کیا تھا۔

توٹیلے گوڑا نے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرکے ذیلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا مگر ہائی کورٹ میں مقدمہ کے دوران ہی توٹیلے گوڑا کی موت ہوگئی۔ ہائی کورٹ نے درخواست گزار کی موت کے پس منظر میں اپیل پٹیشن کو رد کردیا۔ عدالت نے جرمانہ کی رقم‘ جائیداد یا جائیداد کے وارثین سے وصول کرنے کا حکم بھی دیا۔