مشرق وسطیٰ

ایران میں مزید طالبات زہر کا شکار، والدین پریشان

خبر کے مطابق، مقامی صحت حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ زہر دینے کے تازہ واقعات سے مغربی شہر ابہار اور جنوب مغربی شہر اہواز کے دو ہائی اسکولوں میں متعدد طالبات متاثر ہوئی ہیں۔

تہران: ایران کے متعدد صوبوں میں گزشتہ روزاسکول طالبات کو پراسرارطورپرزہر دینے کے مزید واقعات سامنے آئے ہیں جس کے بعد والدین میں بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظرحکام سے کارروائی کا مطالبہ زورپکڑ گیاہے۔

متعلقہ خبریں
ڈاکٹر مہدی کا محکمہ ثقافتی ورثہ و آثار قدیمہ تلنگانہ کا دورہ، مخطوطات کے تحفظ کے لیے ایران سے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ
ایران میں زہریلی شراب پینے سے مہلوکین کی تعداد 26ہوگئی
اسرائیل کو سخت ترین سزا دینے كیلئے حالات سازگار ہیں:علی خامنہ ای
قدر و قیمت میں ہے خُوں جن کا حرم سے بڑھ کر
ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ

ہفتے کے روز شائع ہونے والے سرکاری اعدادو شمار کے مطابق، نومبرکے آخرسے اب تک دارالحکومت تہران کے جنوب میں واقع مقدس شہر قم میں زہرخورانی کے سیکڑوں واقعات درج ہوئے ہیں اوروہاں 52 اسکولوں کی طالبات کو زہرخورانی کے حملوں کانشانہ بنایا گیا ہے۔

خبر کے مطابق، مقامی صحت حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ زہر دینے کے تازہ واقعات سے مغربی شہر ابہار اور جنوب مغربی شہر اہواز کے دو ہائی اسکولوں میں متعدد طالبات متاثر ہوئی ہیں۔

ملک کے مغرب میں واقع شہرزنجان کے ایک پرائمری اسکول کی طالبات کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے، دوسری جانب شمال مشرق میں واقع مقدس شہر مشہد، وسط میں واقع اصفہان اور جنوبی شہرشیراز میں زہرخورانی کے مزید واقعات درج ہوئے ہیں جس کے بعد درجنوں طالبات کو علاج کے لیے مقامی اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔

ایرانی صدرابراہیم رئیسی نے جمعہ کو وزیربرائے سراغ رسانی اور وزیرداخلہ کوزہرخورانی کے کیسوں کی پیروی کی ہدایت کی تھی اوران واقعات کو دشمن کی عوام میں خوف اور مایوسی پیدا کرنے کی سازش قرار دیاتھا۔

ایران کے نائب وزیرداخلہ ماجد میراحمدی نے کہا کہ لڑکیوں کو زہردینے کے منصوبہ سازاسکولوں کو بند کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ اس کارروائی کے پیچھے کارفرماافراد ملک میں مزید مظاہروں کو بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

میراحمدی نے کہا کہ زیادہ ترمتاثرہ طالبات کواضطراب اورتناؤکی وجہ سے پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔گزشتہ ہفتے ایران کے نائب وزیر صحت یونس پناہی نے بھی کہا تھا کہ زہر دینے کا مقصد لڑکیوں کی تعلیم بند کرناہے۔

زہرخورانی کے ان پُراسرارواقعات نے پورے ایران کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے،ان پر ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور پریشان حال والدین کی طرف سے حکام سے کارروائی کا مطالبہ کیا جارہاہے۔

دارالحکومت تہران میں ایرانیوں نے ہفتے کے روز زہرخورانی کے واقعات کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے تھے۔