حیدرآباد

سرور نگر میں ہندو دوستوں نے عمران کوبیدردی سے قتل کرکے نعش کو جلادیا

پولیس نے بتایا کہ محمد عمران کو 5/اگست کو اس کے دوست لکشمن عرف سونو رقم کے مسئلہ پر بات کرنے کے لئے مقررہ مقام پر بلایا تھا تاہم عمران اس کے بعد گھر واپس نہیں آیا۔

حیدرآباد: سرور نگر میں دوستوں نے اپنے ہی ایک دوست 23 سالہ محمد عمران ساکن سرور نگر کا چاقوؤں سے حملہ کر کے بیدردانہ قتل کردیا اور لاش کو آگ لگاکر موسیٰ ندی میں پھینک دیا تھا۔

متعلقہ خبریں
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
سرورنگر کے مقتول محمدعمران کے خاندان سے مشتاق ملک کی ملاقات
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی

پولیس نے بتایا کہ محمد عمران کو 5/اگست کو اس کے دوست لکشمن عرف سونو رقم کے مسئلہ پر بات کرنے کے لئے مقررہ مقام پر بلایا تھا تاہم عمران اس کے بعد گھر واپس نہیں آیا۔ ارکان خاندان نے سرور نگر پولیس میں عمران کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج کروائی تھی۔

 پولیس نے ایک مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا تھا۔ 9/اگست کو پولیس نے عمران کے 5 دوستوں جو سونو کو جانتے تھے حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی جس پر پتہ چلا کہ انھوں نے عمران کو موسیٰ ندی کے کنارہ چیتنیہ پوری طلب کیا اور اس کا بیدردانہ قتل کر کے لاش پر پٹرول ڈال کر آگ لگادی اور جلی ہوئی لاش کو موسیٰ ندی میں پھینک کر فرار ہوگئے تھے۔

 ڈی سی پی ایل بی نگر جی سائی سری نے بتایا کہ عمران نے ایک نئی موٹر سائیکل خریدی تھی جس کو سونو نے چلانے کے بہانے لے جاکر اسے نقصان پہنچایا۔ پولیس نے ملزمین ستیش، ایس شیکھر، بی ارون کمار، آر شیام سندر اور جی راہول کو گرفتار کرلیا تاہم لکشمن عرف سونو ہنوز مفرور بتایا گیا ہے۔

 اس دوران ایم بی ٹی ترجمان امجد اللہ خان نے سرور نگر پولیس اسٹیشن پہنچ کر تفصیلات حاصل کیں اور کہا کہ پولیس قتل کے واقعہ کو دبانے کی کوشش کررہی ہے اور ارکان خاندان کو کیس کی تحقیقات سے لاعلم رکھا گیا ۔

جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے مشتبہ افراد سے تفتیش کے بعد ہی عمران کے قتل واقعہ کا معمہ حل کیا۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ عمران چار مختلف کیسوں بشمول قتل واقعہ میں ملوث تھا۔