دہلی

بی بی سی کے دفاتر پر انکم ٹیکس کے دھاوے حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ: کانگریس

کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے آج ٹویٹ کیا، "بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کا چھاپہ مرکزی حکومت کی گھبراہٹ کا نتیجہ ظاہر ہوتا ہے اور اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مودی حکومت تنقید سے خوفزدہ ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ بی بی سی کے ذریعہ گجرات فسادات پر دستاویزی فلم دکھائے جانے سے بوکھلاہٹ میں مبتلا مودی حکومت کچھ بھی تنقید برداشت نہیں کر پا رہی ہے، اس لیے اس نے بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے مارے ہیں۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
جادوپوریونیورسٹی میں ڈاکیومنٹری فلم کی پرامن نمائش
حکومت کی پالیسیوں سے کروڑوں افراد کی معاشی حالت کمزو :پرینکا
سرینواس یادو ترقیاتی کاموں میں بری طرح ناکام: ڈاکٹر کوٹا نیلیما کا الزام
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید

کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے آج ٹویٹ کیا، "بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کا چھاپہ مرکزی حکومت کی گھبراہٹ کا نتیجہ ظاہر ہوتا ہے اور اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مودی حکومت تنقید سے خوفزدہ ہے۔ ہم دھمکی کے ان ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ غیر جمہوری اور آمرانہ سلوک مزید نہیں چل سکتا ہے”۔

پارٹی کے میڈيا ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے بھی حکومت کے اس اقدام پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا، "اپوزیشن حکومت سے ہنڈنبرگ رپورٹ کے معاملے میں ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) قائم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے اور حکومت بی بی سی کے پیچھے پڑی ہے”۔