حیدرآباد

دیوالی کے دوران جھلسنے کے واقعات میں اضافہ، طبی ماہرین کی احتیاطی تدابیر اپنانے کی تاکید

اس لیے ان خطرات پر توجہ دینا ضروری ہے حادثاتی طور پر جلنے والے زخموں میں حالیہ اضافہ ہوا ہے۔

حیدرآباد: روشنیوں کا تہوار دیوالی پورے ہندوستان میں جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے، یہ بیک وقت بچوں اور نوجوانوں میں جھلس جانے اور زخمی ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔

متعلقہ خبریں
تہواروں کے موقع پر گھر جانے والوں کےلئے اچھی خبر
ساجد معراج کو عثمانیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے ہاتھوں ڈاکٹریٹ کی ڈگری
ماہِ ربیع الاول میں خواتین اپنے گھروں کو محبتِ رسول ﷺ سے منور کریں: ڈاکٹر عاصم ریشماں
تربیتِ اولاد اسوۂ مصطفی ﷺ کی روشنی میں – مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری
خوشنویسی سے تخلیقی صلاحیتوں کا اظہار اور ذوق کی تسکین ہوتی ہے ،ڈان اسکول ملک پیٹ میں عنقریب تربیتی کلاسس کا آغاز

اس لیے ان خطرات پر توجہ دینا ضروری ہے حادثاتی طور پر جلنے والے زخموں میں حالیہ اضافہ ہوا ہے۔

ڈاکٹر پی آر کے پرساد ایک سینئر کنسلٹنٹ اور اپولو ہسپتال کے پلاسٹک سرجن نے کہا اس تہوار کی دوران زیادہ سے زیادہ بیداری کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا ہر سال ہم دیوالی کے دوران جلنے کے واقعات میں خاطر خواہ اضافہ دیکھتے ہیں ۔ ان میں سے زیادہ تر چوٹیں احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے اور فوری ابتدائی طبی امداد دینے میں تاخیر سے خطرناک ہو جاتی ہیں۔

اس لیے ممکنہ خطرات سے محفوظ رہنے کے لیے، درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنا چاہیے۔

آتش بازی کرتے وقت سوتی کپڑوں کا انتخاب کریں دیے اور پٹاخوں کو روشن کرنے کے لیے آتش گیر مواد سے دور کھلی جگہوں کا استعمال کریں ۔