تلنگانہ

اے آئی سے بنائی گئی نقلی ویڈیوز میں اضافہ، سجنار نے ذمہ دارانہ استعمال پر زور دیا

کچھ ٹکنالوجی سے وابستہ افراد سوشل میڈیا پر فالوورس بڑھانے کی غرض سے اے آئی کے ذریعہ فحش اور نازیبا ویڈیوز تیار کر کے انہیں وائرل کر رہے ہیں۔

حیدرآباد: آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے عام ہونے کے بعد نہایت مشکل ویڈیوز کو بھی بآسانی تیار کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ ابتدائی طور پر اے آئی مفید ثابت ہوئی، مگر رفتہ رفتہ اس کے استعمال میں حد سے زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔

متعلقہ خبریں
اندرا پریہ درشنی گورنمنٹ ڈگری کالج میں مصنوعی ذہانت پر قومی سمینار
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد

کچھ ٹکنالوجی سے وابستہ افراد سوشل میڈیا پر فالوورس بڑھانے کی غرض سے اے آئی کے ذریعہ فحش اور نازیبا ویڈیوز تیار کر کے انہیں وائرل کر رہے ہیں۔


تلنگانہ آر ٹی سی کے ایم ڈی اور آئی پی ایس آفیسرسجنار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر ایک دلچسپ ٹویٹ کیا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا:


"سوشل میڈیا پر فالوورس اور ویوس کے لیے بعض افراد جان بوجھ کر اے آئی کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر کثیر تعداد میں دکھائی دینے والی ان نقلی ویڈیوز کو بہت سے لوگ حقیقت سمجھ بیٹھتے ہیں۔

ایسی ویڈیوز سے متعلق ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ٹکنالوجی ایک دو دھاری تلوار کی مانند ہے، اگر اسے ذمہ داری سے استعمال نہ کیا جائے تو یہ خطرناک بن سکتی ہے۔

ڈیجیٹل دور میں اے آئی کو شخصیت سازی اور ترقی کے لیے استعمال کرنا چاہیے، نہ کہ اس کا غلط استعمال کیا جائے۔”