حیدرآباد

تلنگانہ میں مردوں کے مقابلہ میں خاتون ووٹرس کی تعداد میں اضافہ

تلنگانہ میں جملہ رائے دہندوں کی تعداد 3کروڑ26لاکھ 18ہزار205 بتائی گئی ہے ان میں مرد ووٹرس کی تعداد ایک کروڑ 62 لاکھ98ہزار418 اور خاتون رائے دہندوں کی تعداد ایک کروڑ63 لاکھ ایک ہزار 705 شامل ہیں۔

حیدرآباد: تلنگاہ میں خاتون رائے دہندوں کو مرد ووٹرس پر برتری حاصل ہوگئی جہاں شیڈول کے مطابق 30نومبر کو ریاستی اسمبلی کے انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔ ریاست میں رائے دہندوں کے صنفی تناسب میں بھی بہتری آئی ہے۔ گزشتہ ماہ صنفی تناسب998، رواں سال 5جنوری کو992 تھا لیکن اب یہ تناسب1000.2 تک بڑھ کر بہتر ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
انتخابی ڈیوٹی پر 2.5 لاکھ اسٹاف کی تعیناتی:وکاس راج
جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی: لالوپرساد یادو
عوامی تعاون سے ہی نیشنل کانفرنس پھر سُرخ رو ہوئی: فاروق عبداللہ
جموں و کشمیر میں بی جے پی حکومت تشکیل دے گی: شیوراج سنگھ چوہان

 چیف الیکٹورل آفیسر کی جانب سے قطعیت کردہ فہرست رائے دہندگان کے مطابق ریاست تلنگانہ میں جملہ رائے دہندوں کی تعداد 3کروڑ26لاکھ 18ہزار205 بتائی گئی ہے ان میں مرد ووٹرس کی تعداد ایک کروڑ 62 لاکھ98ہزار418 اور خاتون رائے دہندوں کی تعداد ایک کروڑ63 لاکھ ایک ہزار 705 شامل ہیں۔

 پہلی بار ریاست میں مردووٹرس کے بہ نسبت خاتون رائے دہندوں کی تعداد زیادہ ہے جبکہ مخنث ووٹرس کی تعداد2676بتائی گئی ہے۔18 اور19 سال عمر کے ووٹروں کی تعداد9,99,667 بتائی گئی ہے جو جملہ تعداد کا 3.06 فیصد ہے اور یہی اس عمر کے گروپ کے ووٹروں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اس گروپ کے ووٹروں کا صنفی تناسب 707 سے 753ہے۔

جنوری2023 سے ریاست میں ووٹروں کی تعداد میں 8.75 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔4لاکھ 40 ہزار371 رائے دہندوں کی عمریں 80 سال سے زائد ہے جبکہ جسمانی معذور ووٹرس کی تعداد5لاکھ6ہزار بتائی گئی ہے۔چیف الیکٹورل آفیسر وکاس راج کے مطابق ریاست میں سرویس رائے دہندوں کی تعداد 15,406 اور اوورسیز رائے دہندوں کی تعداد2944 بتائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سال2023 میں متوفی، نقلی اور دیگر مقامات پر منتقل 9.48لاکھ افراد کے نام فہرست سے حذف کردئیے گئے۔