حیدرآباد میں بڑھتی ٹریفک، اسکائی ویز اورفٹ اووربریجس کی تعمیر کیلئے منصوبہ بندی
حیدرآباد میٹروپولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (حمڈا) کی نگرانی میں ٹریپل آئی ٹی حیدرآباد اس پراجکٹ کا تجزیہ کر رہا ہے۔ ابتدائی طور پر شہر کے 21 انتہائی مصروف مقامات کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور جلد ہی دیگر علاقوں میں بھی ٹریفک کا جائزہ لے کر رپورٹ تیار کی جائے گی۔
حیدرآباد: حیدرآباد میں ٹریفک کے بڑھتے دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے شہر کے مصروف چوراہوں پر اسکائے ویز اور فٹ اوور بریجس کی تعمیر کے لئے عملی منصوبہ بندی کا آغاز کر دیا ہے۔
حیدرآباد میٹروپولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (حمڈا) کی نگرانی میں ٹریپل آئی ٹی حیدرآباد اس پراجکٹ کا تجزیہ کر رہا ہے۔ ابتدائی طور پر شہر کے 21 انتہائی مصروف مقامات کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور جلد ہی دیگر علاقوں میں بھی ٹریفک کا جائزہ لے کر رپورٹ تیار کی جائے گی۔
مہدی پٹنم میں بھی اسکائے وے کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ اس سے قبل اُپل جنکشن پر ٹریفک جام کو مدنظر رکھتے ہوئے میٹرو سے منسلک ایک راستہ تعمیر کیا گیا تھا جو اب پیدل چلنے والوں کے لئے کافی سہولت فراہم کر رہا ہے۔ اسی طرز پر دیگر اہم مقامات پر بھی ایسے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔
سکندرآباد ریلوے اسٹیشن اور جے این ٹی یو چوراہے پر تعمیر کے لئے مختلف کنسلٹنسی اداروں کو سروے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ مستقبل میں میاں پور، ایل بی نگر، آئی کیا اور آئی ٹی کوریڈور کے 10 سے 15 مقامات سمیت کئی تجارتی مراکز میں اسکائے ویز کی اشد ضرورت بتائی جا رہی ہے۔
شہر میں آئے دن سڑک عبور کرتے وقت پیدل چلنے والے حادثات کا شکار ہو رہے ہیں۔ ٹریپل آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق، اسکائے ویز کی تعمیر ہی اس مسئلہ کا مستقل حل ہے۔ ابتدائی طور پر انتہائی مصروف علاقوں میں تعمیر شروع کرنے پر غور ہو رہا ہے۔ چند مقامات پر ان منصوبوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل پر عمل میں لانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
آئی ٹی کمپنیوں، میٹرو اسٹیشنوں، کمرشل عمارتوں اور شاپنگ مالس تک براہِ راست رسائی کے لئے بھی ان اسکائے ویز کو مربوط کیا جائے گا۔
اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال گریٹر حیدرآباد حدود میں 1,032 پیدل چلنے والے حادثات کا شکار ہوئے جن میں 400 افراد ہلاک اور 775 زخمی ہوئے۔ شہر میں سڑک حادثات کے مجموعی متاثرین میں 42 فیصد پیدل چلنے والے تھے۔ آئی ٹی کوریڈور میں رواں سال ستمبر تک 190 پیدل افراد حادثات میں ہلاک ہوئے۔
جے این ٹی یو چوراہا شہر کے مصروف ترین مقامات میں سے ایک ہے جہاں روزانہ تقریباً ڈیڑھ لاکھ گاڑیاں گزرتی ہیں۔ یہاں پیدل افراد سڑک پار کرتے وقت جان ہتھیلی پر رکھ کر گزرتے ہیں اور کئی بار تیز رفتار گاڑیوں کی زد میں آ کر زخمی یا ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
پیدل چلنے والوں کے لئے مجوزہ اسکائے ویز ایک بڑی راحت ثابت ہوں گے۔حمڈانے جے این ٹی یو بس اسٹیشن، لولو مال، میٹرو اسٹیشن اور پرگتی نگر روڈ کو آپس میں جوڑنے والے ایک بڑے اسکائے وے کی منصوبہ بندی کی ہے تاکہ شہری باآسانی سڑک پار کر سکیں۔
آئی ٹی کوریڈور میں گاڑیوں کے دباؤ کو کم کرنے حکومت نے چھ لین پر مشتمل ایک فلائی اوور پہلے ہی عوام کے لئے کھول دیا ہے۔ اسٹریٹیجک روڈ ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت تعمیر کئے جا رہے یہ بریجس ایک کے بعد ایک مکمل ہو کر شہریوں کو ٹریفک کے مسائل سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔