دہلی

انڈیا بلاک، حکومت کا ’چکرویو‘ توڑ دے گا : راہول گاندھی

قائد اپوزیشن لوک سبھا راہول گاندھی نے پیر کے دن دعویٰ کیا کہ ہر طرف خوف کا ماحول ہے۔ 6 افراد کے گروپ نے سارے ملک کو ”چکراویو“ (منحوس چکر) میں پھنسادیا ہے۔

نئی دہلی: قائد اپوزیشن لوک سبھا راہول گاندھی نے پیر کے دن دعویٰ کیا کہ ہر طرف خوف کا ماحول ہے۔ 6 افراد کے گروپ نے سارے ملک کو ”چکراویو“ (منحوس چکر) میں پھنسادیا ہے۔

متعلقہ خبریں
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
عوام غیر محفوظ تعمیرات کی قیمت چکارہے ہیں: راہول گاندھی
کسانوں کے قرض معافی، عثمان الہاجری کا دورہ گڈی ملکاپور ترکاری مارکٹ، کاشتکاروں سے ملاقات و شال پوشی
میں آسام کے سیلاب زدگان کے ساتھ کھڑا ہوں:قائد اپوزیشن

انہوں نے وعدہ کیا کہ انڈیا بلاک اِس چکر کو توڑ دے گا۔ بجٹ 2024-25ء پر لوک سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ انڈیا بلاک ایم ایس پی کی قانونی گیارنٹی اور ذات پات پر مبنی مردم شماری کے بل کی ایوان میں منظوری یقینی بنائے گا۔

مہابھارت کے حوالہ سے کی گئی ان کی تقریر کے دوران ایوان میں شور برپا ہوا۔ اسپیکر اوم برلا نے بار بار مداخلت کی۔ سابق صدر کانگریس نے الزام عائد کیا کہ مرکزی بجٹ کا واحد مقصد بڑے تاجروں اور سیاسی اجارہ داری کے فریم ورک کو مستحکم کرنا ہے، جس سے جمہوری ڈھانچہ تباہ ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ہر طرف خوف کا ماحول ہے۔ بی جے پی میں صرف ایک آدمی کو وزیراعظم بننے کا خواب دیکھنے کی اجازت ہے۔ اگر وزیر دفاع وزیراعظم بننا چاہے تو پھر بڑا مسئلہ ہے۔ خوف ہے، ملک میں ہر طرف خوف پھیلا ہوا ہے۔ بی جے پی کے میرے دوست کیوں دہشت زدہ ہیں، وزرأ دہشت زدہ ہیں، کسان اور ورکرس دہشت زدہ ہیں؟ ہزاروں سال قبل ہریانہ کے کروکشیتر میں 6 افراد نے چکرویو میں ایک نوجوان ابھیمنیو کو ہلاک کردیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چکرویو میں تشدد اور خوف ہوتا ہے۔ چکرویو میں کنول کے پھول کی شکل کے ایک چکر میں مخالفین جنگ باز کو پھنسادیتے ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ چکرویو کو پدماویوبھی کہا جاتا ہے، کیونکہ وہ بی جے پی انتخابی نشان کنول جیسا دکھائی دیتا ہے۔

21ویں صدی میں ایک اور چکرویو تیار کیا گیا۔ یہ کنول کی شکل کا ہے اور وزیراعظم اس نشان کو اپنے سینے پر لگاتے ہیں۔ ابھیمنیو کے ساتھ جو ہوا تھا وہ ہندوستان کے ساتھ، اس کے نوجوانوں، عورتوں، کسانوں، چھوٹے اور متوسط تاجروں کے ساتھ ہورہا ہے۔ آج بھی 6لوگ چکرویو کا مرکز ہیں۔

جن میں وزیراعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ شامل ہیں۔ راہول گاندھی نے مزید 4نام لئے لیکن اسپیکر اوم برلا نے ٹوک دیا کہ یہ لوگ ایوان کے ارکان نہیں ہیں، لہٰذا ان کا نام نہیں لیا جاسکتا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ انڈیا بلاک کے لئے چھپاہوا فائدہ ہے۔ متوسط طبقہ بی جے پی والوں کو چھوڑ کر ہمارے ساتھ آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں نے چکرویو بنایا اور ہم اسے توڑیں گے۔ چکرویو کو توڑنے کا بہترین راستہ ذات پات پر مبنی مردم شماری ہے۔ راہول گاندھی نے بجٹ کی چھپائی سے قبل منعقد ہونے والی حلوہ تقریب کی تصویر دکھائی اور کہا کہ اس فوٹو میں کوئی دلت، آدی واسی یا پسماندہ طبقہ کا فرد نہیں ہے۔

ملک کا بجٹ بنانے کے لئے 20 عہدیداروں نے کام کیا اس میں صرف ایک اقلیتی فرقہ اور ایک او بی سی زمرہ کا تھا۔ انڈیا بلاک نے پہلا قدم اٹھایا ہے اور ہم نے وزیراعظم کا اعتماد توڑ دیا۔ وہ ہماری تقاریر سننے نہیں آرہے ہیں۔ میں نے آپ سے پیشگی کہہ دیا تھا کہ وہ میری تقاریر سننے نہیں آئیں گے۔

کانگریس قائد نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چکرویو شیوکی بارات کو ہرانہیں سکتا۔ تم خود کو ہندوکہتے ہو، تمہیں ہندومت کی سمجھ نہیں ہے۔ راہول گاندھی نے بعد ازاں ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ آج اکیسویں صدی میں کنول کی شکل کا چکرویو ہندوستان کو پھانسے ہوئے ہے اور اسے 6 افراد نریندرمودی، امیت شاہ، اڈانی، امبانی، اجیت دوول اور موہن بھاگوت کنٹرول کررہے ہیں۔

a3w
a3w