بھارت

ہندوستان 2047 میں ایک ترقی یافتہ ملک بن کر رہے گا: وزیراعظم

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج زور دے کر کہا کہ 2047 میں آزادی کے 100 سال مکمل ہونے کے موقع پر ہندوستان یقینی طور پر ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا، لیکن اس کے لیے تمام ہم وطنوں کو بدعنوانی، کنبہ پرستی اورخوشامد کی پالیسی کے تین چیلنجوں کے ساتھ لڑناہوگا۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج زور دے کر کہا کہ 2047 میں آزادی کے 100 سال مکمل ہونے کے موقع پر ہندوستان یقینی طور پر ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا، لیکن اس کے لیے تمام ہم وطنوں کو بدعنوانی، کنبہ پرستی اورخوشامد کی پالیسی کے تین چیلنجوں کے ساتھ لڑناہوگا۔

متعلقہ خبریں
آزادی، وطن کے متوالوں کے لئے ایک عظیم کارنامہ، مانو میں یومِ آزادی تقریب، پروفیسر عین الحسن کا خطاب
ہندوستان کے پہلے فوجی طیارہ ساز یونٹ کا افتتاح
چیف منسٹر ریونت ریڈی دہلی روانہ
وزیراعظم کی پیرالمپکس میں میڈل جیتنے والوں سے بات چیت (ویڈیو)
نیوزی لینڈ نے پہلی مرتبہ ہندوستان میں ٹسٹ سیریز جیت لی

ملک کے 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر منگل کو لال قلعہ کی فصیل سے ملک کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ انہیں ملک کی نوجوان طاقت، ناری شکتی اور عام آدمی کی طاقت پر یقین ہے کہ آزادی کے 100 سال مکمل ہونے پر ملک 2047 میں ایک ترقی یافتہ ملک بن کر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ 2047 میں ہمارا ترنگا ایک ترقی یافتہ ملک کا قومی پرچم ہوگا۔

تین چیلنجوں کو ہندوستان کے ترقی یافتہ ملک بننے میں سب سے بڑی رکاوٹ بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے سب سے مل کر ان کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تین چیلنجز بدعنوانی، کنبہ پرستی اور خوشامد کی پالیسی ہیں اور ان کے خاتمے کے لیے سب کو عزم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان مسائل کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت آنکھ بند کرنے کا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی نے ملک کی طاقت اور نظام کو بری طرح تباہ کر دیا ہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ اس دیمک سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ انہوں نے کہا ’’یہ میرا عہد ہے کہ میں اس سے لڑتا رہوں گا۔ ‘‘

وزیراعظم نے کہا کہ کنبہ پرستی کی برائی نے ملک کو اپنی زد میں لے رکھا ہے، لوگوں کے حقوق چھین لیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر سیاسی جماعتوں میں اقربا پروری نے ملک کے حقوق پر شب خون مارا ہے اور جمہوریت کو کمزور کیا ہے۔ ان فرقہ پرست جماعتوں کا صرف ایک ہی منتر ہے کہ وہ خاندان کی، خاندان کے ذریعہ اور خاندان کے لئے ہوتی ہیں۔

مسٹر مودی نے کہا کہ خوشامد کی پالیسی نے ملک کے قومی کردار کو داغدار کر کے اسے تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر ان برائیوں کے خلاف لڑنا ہوگا۔ ہم وطنوں کو خاندانی فرد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خوشامد نے ملک کی امنگوں کو دبا دیا ہے اور اب اسے دبانا ضروری ہے۔