دہلی

بھارتی مسلمانوں کو اپنی شہریت پر فخر، سکریٹری جنرل مسلم ورلڈ لیگ کا خطاب

سعودی عالم نے کہا کہ ہندوستان سے ہم دنیا کو امن کا پیام بھیجتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہندوستان کے فہم و ادراک کے بارے میں کافی سنا تھا۔ ہمیں پتہ ہے کہ پرامن طورپر بقائے باہم کا ہمارا مقصد مشترکہ ہے۔

نئی دہلی: مشیر قومی سلامتی اجیت دوول نے منگل کے دن کہا کہ ہندوستان سب کو ساتھ لے کر چلنے والی جمہوریت ہے اور اس میں تمام شہریوں کے لئے گنجائش ہے۔ ممتاز سعودی عالم اور سکریٹری جنرل مسلم ورلڈ لیگ محمد بن عبدالکریم عیسیٰ کے ساتھ ڈائس شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اسلام کو خاص موقف حاصل ہے اور ہندوستانی مسلم آبادی‘تنظیم ِ اسلامی تعاون(او آئی سی) کے 33 ممالک کے مساوی ہے۔

متعلقہ خبریں
کلیان بنرجی کی حرکت غیرجمہوری تھی: جگدمبیکا پال
گاندھی جی کو کے سی آر کا خراج
ملزم ہندوستانی جمہوریت کو بدنام کرناچاہتا تھا، پارلیمنٹ کی سکیورٹی توڑنے کے سلسلہ میں عدالت میں چارج شیٹ
سی آئی ایس ایف کا 3300 رکنی دستہ آج سے پارلیمنٹ سیکوریٹی سنبھال لے گا
پلوامہ کے شہیدوں کی بیویوں کا منگل سوتر کس نے چھینا؟ڈمپل یادو

 او آئی سی مسلم ممالک کا گروپ ہے جس میں سعودی عرب اور پاکستان کے بشمول کئی اسلامی ممالک شامل ہیں۔ اجیت دوول نے ہندوستان میں سبھی مذاہب کو ساتھ لے کر چلنے والی بات محمد بن عبدالکریم عیسیٰ کے خطاب کے بعد کہی۔

سعودی عالم نے کہا کہ ہندوستان اپنے تنوع کے ساتھ سبھی مذاہب کے بقائے باہم کا بہترین نمونہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام رواداری کو بڑھاوا دیتا ہے۔ مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے‘ سب سے بڑی جمہوریت ہے اور یہ وہ مقام ہے جہاں کئی ثقافتیں اور نسلیں مل جل کر رہتی ہیں۔

 اجیت دوول نے کہا کہ ہندوستان دنیا بھر کے عتاب زدہ لوگوں کی پناہ گاہ رہا ہے۔ ایک باوقار تہذیبی ریاست کی حیثیت سے ہندوستان اپنے دور کے چیلنجوں سے نمٹنے رواداری‘ بات چیت اور تعاون کو بڑھاوا دینے میں یقین رکھتا ہے۔ مشیر قومی سلامتی نے زور دے کر کہا کہ عالمی دہشت گردی میں ہندوستانی شہریوں کی شمولیت بے حد کم ہے۔

 ہندوستان ایک ذمہ دار طاقت ہے لیکن دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کی ہم نے جب بھی ضرورت محسوس کی‘ اپنے قومی مفاد میں ہم نے دہشت گردی کو تباہ کرنے پورا زور لگایا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو سعودی عرب سے اپنے تعلقات پر فخر ہے اور ان تعلقات کی جڑیں مشترکہ ثقافتی اقدار میں پیوست ہیں۔ سعودی عالم کے خطاب کے بعد مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ مسلم ورلڈ لیگ کے سکریٹری جنرل کا پیام واضح ہے کہ ہم مل جل کر رہتے ہیں۔

سعودی عالم نے کہا کہ ہندوستان سے ہم دنیا کو امن کا پیام بھیجتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہندوستان کے فہم و ادراک کے بارے میں کافی سنا تھا۔ ہمیں پتہ ہے کہ پرامن طورپر بقائے باہم کا ہمارا مقصد مشترکہ ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہندوستانی سماج میں مسلم شہریوں کو اپنی شہریت پر فخر ہے۔ وہ ہندوستانی شہری ہیں اورانہیں اپنے دستور پر ناز ہے۔ مسلمان‘ امن کا علمبردار ہوتا ہے۔

 اسلام سبھی کے لئے کھلی کتاب ہے اور وہ رواداری کو فروغ دیتا ہے۔ محمد بن عبدالکریم عیسیٰ نے کہا کہ ہندوستان ہندو اکثریتی ملک ہے لیکن اس کا دستور سیکولر ہے۔ سدگرو اور روی شنکر جیسے ہندو رہنماؤں سے ہماری شناسائی ہے۔