دہلی

گیان واپی مسجد کا سروے جاری رہے گا، سپریم کورٹ کا مداخلت سے انکار

سپریم کورٹ نے مسجد کمیٹی سے پوچھا کہ آپ سروے کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟ ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ آپ کسی ناقابل تلافی نقصان کی امید کیوں رکھتے ہیں؟ اس مشق کو مکمل ہونے دیں۔ ہم ایک پیشکش بھی کر سکتے ہیں۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گیان واپی کیس کی سماعت کرتے ہوئے سروے کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر گیانواپی میں کئے جانے والے سروے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
سپریم کورٹ کا تلنگانہ ہائیکورٹ کے فیصلہ کو چالینج کردہ عرضی پر سماعت سے اتفاق
کمال مولامسجد۔ بھوج شالہ سروے پرمسلم تنظیم کا اعتراض
عصمت دری کے ملزم تھانہ انچارج کی ضمانت منسوخ
سپریم کورٹ میں نوٹ برائے ووٹ کیس کی سماعت ملتوی
26ہزار اساتذہ کی تقرری منسوخی پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار

سپریم کورٹ نے اے ایس آئی سروے کے لیے ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ سروے میں مناسب حفاظتی انتظامات ہوں گے اور سروے کے دوران کھدائی وغیرہ کا کوئی کام نہیں ہوگا۔

سپریم کورٹ نے محفوظ علاقے سے باہر گیان واپی میں سروے کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ اس معاملہ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔

گیان واپی کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم اس مرحلہ میں مداخلت نہیں کریں گے۔ ہم اے ایس آئی کی یقین دہانی پر عمل کریں گے۔

عدالت نے کہا کہ اے ایس آئی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ سروے میں غیر حملہ آور طریقہ استعمال کیے جائیں گے۔ تمام عبوری احکامات کو چیلنج کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں کہا کہ گیان واپی میں کوئی کھدائی کا کام نہیں ہونا چاہیے۔ اے ایس آئی رپورٹ ٹرائل کورٹ میں داخل کرے گا۔ اس کے ساتھ سپریم کورٹ نے مسلم فریق کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے سروے رپورٹ کو سیل رکھنے سے بھی انکار کر دیا ہے۔

قبل ازیں گیانواپی کیس کی سماعت کرتے ہوئے مسجد کمیٹی کی جانب سے حذیفہ احمدی نے سپریم کورٹ میں کہا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی دو مقدمات کی سماعت کر رہی ہے۔

 پہلی درخواست اس معاملے کی برقراری کے بارے میں ہے۔ دوسری جانب دوسری درخواست سیل شدہ علاقے میں سائنسی سروے کی ہے جس پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری کارروائی پر اعتراض ہے۔ اس قسم کا سروے 500 سال پرانی مسجد میں نہیں کیا جا سکتا۔

سی جے آئی نے کہا کہ ہم مرکزی کیس میں اس درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہیں، جس میں کیس کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے ایس آئی نے ایودھیا میں بھی سروے کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم کیس کی سماعت شروع کریں گے تو تمام پہلوؤں کو سنیں گے لیکن سروے کے آرڈر میں مداخلت کیوں کریں؟ ہم سارا معاملہ کھلا رکھیں گے۔

سی جے آئی نے کہا کہ آپ ایک ہی بنیاد پر ہر فیصلہ کو چیلنج نہیں کر سکتے۔ سی جے آئی نے کہا کہ وہ تمام پہلوؤں کو سنیں گے۔ آج تک، یہ صرف سروے کی بات ہے۔ سروے ہونے دیں۔ ہم حفاظتی محافظ بھی فراہم کریں گے تاکہ عمارت کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔

مسجد کمیٹی کی جانب سے حذیفہ احمدی نے سوال کیا کہ جب درخواست کی سماعت زیر التوا ہے تو سروے کیسے کیا جائے گا۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم عمارت کو سیکورٹی فراہم کریں گے۔

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اے ایس آئی سروے کا کام کرے گا۔ عمارت کو کسی بھی طرح سے نقصان پہنچائے بغیر۔ انہوں نے کہا کہ جی پی آر کا سروے ماہرین کریں گے۔ ویڈیو گرافی وغیرہ ہوگی اور تخریب کاری کا کوئی کام نہیں ہوگا۔ بغیر نقصان کے کام کریں گے۔

ساتھ ہی، سی جے آئی نے کہا کہ ہائی کورٹ نے پہلے ہی اے ایس آئی کی اس یقین دہانی کو ریکارڈ کر لیا ہے کہ کوئی کھدائی یا کوئی ایسی چیز نہیں ہوگی جس سے مسجد کو نقصان پہنچے، جیسے کوئی ڈرلنگ، کوئی اینٹ نہیں کاٹی جائے گی۔ اے ایس آئی نے جو کہا ہم اسے ریکارڈ کریں گے۔

ساتھ ہی جسٹس پارڈی والا نے کہا کہ آپ کی دلیل کی اصل بنیاد مقدمہ کا زیر التوا ہے، لیکن یہاں معاملہ سروے کا ہے۔ یہ سروے بالکل ایک رپورٹ کی طرح ہے۔ کیا سروے سے کوئی ناقابل تلافی نقصان ہو سکتا ہے؟ سروے ہونے دیا جائے اور رپورٹ متعلقہ عدالت میں پیش کی جائے۔ اگر فیصلہ آپ کے حق میں ہوا تو یہ سروے رپورٹ کاغذ کا ٹکڑا ہی رہے گی۔

سپریم کورٹ نے مسجد کمیٹی سے پوچھا کہ آپ سروے کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟ ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ آپ کسی ناقابل تلافی نقصان کی امید کیوں رکھتے ہیں؟ اس مشق کو مکمل ہونے دیں۔ ہم ایک پیشکش بھی کر سکتے ہیں۔

 سروے ہونے دیں۔ رپورٹ تیار کر کے متعلقہ عدالت میں پیش کی جائے۔ اسے تب ہی کھولا جائے گا جب اس عدالت کی طرف سے عبادت کی عرضی کی برقراری کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

اس معاملہ میں ہندو فریق کی وکیل مادھوی دیوان نے کہا کہ سروے سے کسی کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ دیوان نے کہا کہ مسلم فریق کہتا ہے کہ یہ ہماری تخیل ہے۔ اے ایس آئی کے سروے کے بغیر ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ یہ دونوں طریقوں سے نہیں ہو سکتا۔

ASI یادگاروں کی حفاظت کرتا ہے، اس لیے یقیناً وہ اسے نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ وہ اس بارے میں بہتر جانتے ہیں۔ ایڈوکیٹ کمشنر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوسرے فریق نے اس میں حصہ لیا ہے۔ وہاں نشانیاں اور علامتیں واضح طور پر نظر آتی ہیں اس لیے سائنسی سروے کرنے کی ضرورت ہے۔

اس کے ساتھ، سی جے آئی نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے اس مقدمے کی قانونی حیثیت سے متعلق مسجد کمیٹی کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کریں گے۔ سپریم کورٹ نے درخواست کی کاپی دوسرے فریق کو دینے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی احمدی نے کہا کہ ہم نے نچلی عدالت میں چل رہے مقدمے پر روک لگانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ اگلے ہفتے اس پر سماعت کرے گا کہ آیا شرنگر گوری کی پوجا کا مطالبہ کرنے والی عرضی قابل قبول ہے یا نہیں۔ اسی وقت، سی جے آئی نے کہا کہ وہ اب عبادت گاہوں کے قانون کی سماعت نہیں کریں گے۔

a3w
a3w