دلاورپور میں ایتھنول فیکٹری کے قیام کے خلاف کسانوں کا شدید احتجاج
ضلع نرمل کے منڈل دلاورپور میں ہزاروں کسانوں نے ایتھنول فیکٹری کے قیام کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی جلسہ عام منعقد کیا۔
دلاورپور، : ضلع نرمل کے منڈل دلاورپور میں ہزاروں کسانوں نے ایتھنول فیکٹری کے قیام کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی جلسہ عام منعقد کیا۔
اس احتجاج میں ایم ایل سی پروفیسر کودانڈارام نے شرکت کرتے ہوئے کسانوں کے مطالبات کی حمایت کی اور ریاستی حکومت کو ان کے مسائل سے آگاہ کرنے کا یقین دلایا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضرورت پڑنے پر وہ کسانوں کو وزیراعلیٰ ریونت ریڈی سے ملنے کے لیے لے جائیں گے۔
پی اوڈبلیو کی قومی صدر سندھیا نے بھی احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتیں اسکولوں اور اسپتالوں کے قیام کے لیے منظوری نہیں دے رہی ہیں، جو کہ عوام کی ضرورت ہیں، بلکہ غیرضروری فیکٹریوں کی منظوری دے رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح الگ ریاست تلنگانہ کے قیام کے لیے تمام طبقات نے جدوجہد کی، اسی طرح ایتھنول فیکٹری کے خلاف کسانوں کا احتجاج بھی قابل ستائش ہے۔
سندھیا نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آندھراپردیش کے ایک سیاستدان نے دلاورپور میں ایتھنول فیکٹری کے قیام کے لیے منظوری حاصل کی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا حکمرانوں کو نہیں معلوم کہ ایتھنول فیکٹری کی وجہ سے فضائی اور آبی آلودگی پھیل سکتی ہے۔ انہوں نے کسانوں کو فیکٹری کے قیام کی منظوری منسوخ کرانے کے لیے متحد ہو کر جدوجہد کرنے کا مشورہ دیا۔
اس احتجاجی جلسے میں ڈاکٹربابو راؤ، ماہر ماحولیات و سائنسدان، کنّے گنٹی روی (کونویئر ٹی پی جے اے سی)، امباٹی نگیاس (صدر تلنگانہ ودیاونتولا ویدیکا)، بی کونڈل ریڈی (ٹی پی جے اے سی کے ریاستی قائد)، جے وی چلپتی (نیوڈیموکرسی قائد)، سردار ونود (ٹی جے ایس قائد) اور تنظیم برائے انسانی حقوق کے ریاستی صدر بھوجنگ راؤ سمیت دیگر قائدین نے شرکت کی۔