تلنگانہ

بین ذات شادی۔پولیس اسٹیشن میں لڑکی کے رشتہ داروں کا نوبیاہتا جوڑے پر حملہ

بین ذات شادی کرنے پر پولیس اسٹیشن میں لڑکی کے رشتہ داروں نے نوبیاہتا جوڑے پر حملہ کردیا۔

حیدرآباد: بین ذات شادی کرنے پر پولیس اسٹیشن میں لڑکی کے رشتہ داروں نے نوبیاہتا جوڑے پر حملہ کردیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
دھوکہ دہی کے ذریعہ 20 خواتین سے شادی کر نے والا گرفتار
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری

یہ واقعہ تلنگانہ کے جوگولامباگدوال ضلع مستقر میں پیش آیا۔

تفصیلات کے مطابق گدوال کے راگھویندر کالونی کے پرشانت اور پڈورو گاؤں کی شریشا گزشتہ 5 سال سے ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔

ان دونوں کے ارکان خاندان ذات الگ ہونے کی وجہ سے شادی کیلئے راضی نہیں ہوئے جس پر ان دونوں نے 8 جولائی کو اپنے ارکان خاندان کی مرضی کے خلاف مندر میں شادی کرلی۔

بعد ازاں لڑکی کے رشتہ داروں نے اس کی گمشدگی کی شکایت پولیس سے کی۔

اسی دوران نوبیاہتا جوڑا بھی پولیس اسٹیشن پہنچ گیا جس نے دعوی کیا کہ وہ دونوں بالغ ہیں اور یہ شادی ان کی مرضی سے ہوئی ہے۔

انہیں اپنے گھر والوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔

لڑکی کے رشتہ داروں نے اس شادی پر ناراضگی اور برہمی ظاہرکرتے ہوئے اس جوڑے پر حملہ کردیا۔