سوشیل میڈیا

انٹرنیشنل بے عزتی، شہباز شریف کی میزبانی سے ترکیے کے انکار پر ٹویٹر یوزرس کا ردعمل

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما نے 8 فروری کو ترکی کے لئے روانہ ہونا تھا تاہم یہ دورہ ملتوی کر دیا گیا ہے اور وہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ نہیں کر سکیں گے کیونکہ خراب موسم میں ہیلی کاپٹر بھی پرواز نہیں کرسکتا۔

اسلام آباد: ترکیے، جو طاقتور زلزلے کے نتیجے میں تباہی سے دوچار ہے اور جس میں 17 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، نے دارالحکومت انقرہ میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی میزبانی سے انکار کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
عمران ملک پر بیان بازی، عرفان پٹھان کا پاکستانی بولر کو منہ توڑجواب
پاکستان اب دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن گیا 
ایران کے صدر کے ہیلی کاپٹر کا سگنل سسٹم بند تھا: عبدالقادر اورال اولو
پاکستان اصل مسئلہ نہیں: غلام نبی آزاد
آخر پاکستان پر بات کیوں ہورہی ہے جب انتخابات ہندوستان میں ہورہے ہیں:پرینکا

پاکستانی اخبار ایکسپریس ٹریبیون نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شہباز شریف کا دورہ ترکی، وہاں راحت کاری اقدامات اور بحالی کے جاری کاموں میں ترک قیادت کی مصروفیات کے باعث ملتوی کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما نے 8 فروری کو ترکی کے لئے روانہ ہونا تھا تاہم یہ دورہ ملتوی کر دیا گیا ہے اور وہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ نہیں کر سکیں گے کیونکہ خراب موسم میں ہیلی کاپٹر بھی پرواز نہیں کرسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترکی کے صدر اور نائب صدر اور پوری سیاسی قیادت امدادی کاموں میں مصروف ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ ترکی نے پیر کے زلزلے اور اس کے نتیجے میں آنے والے آفٹر شاکس میں ہزاروں افراد کی ہلاکت اور امدادی کارروائیوں کے پیش نظر شہباز شریف کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔

ترکی کو فی الوقت ایک بڑے انسانی بحران کا سامنا ہے۔

شام سمیت ہمسایہ ممالک میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کے بعد دنیا بھر کے ممالک امدادی سامان اور ریسکیو ٹیمیں ترکی بھیج رہے ہیں۔ تاہم پاکستان کے وزیراعظم نے زلزلہ سے متاثرہ ملک کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

اس سے قبل منگل کو پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ شہباز شریف چہارشنبہ کی صبح ترکی کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے انقرہ روانہ ہوں گے۔

اسی دوران ترکی کی جانب سے شہباز شریف کا دورہ منسوخ کرنے کے اقدام نے سوشل میڈیا پر آگ لگادی ہے۔ متعدد انٹرنیٹ صارفین نے اسے پاکستان کی انٹرنیشنل بے عزتی قرار دیا ہے۔

انہوں نے پاکستان کے وزیراعظم کے فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے کہ پاکستان خود ایک شدید معاشی بحران اور خوراک کی کمی سے دوچار ملک ہے اور ترکی میں موجودہ حالات کے پیش نظر ملک کے لیڈر کا دورہ سیاسی مشیروں کے غلط مشوروں کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔

a3w
a3w