دہلی

مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف

سپریم کورٹ کے جج ایس وی این بھٹی نے ہوٹلوں اور اسٹالس میں صفائی ستھرائی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کیرالا میں تعیناتی کے دوران ایک مسلمان شخص کی جانب سے چلائی جانے والی ویجیٹرین ریسٹورنٹ کو جایا کرتے تھے کیونکہ یہاں صفائی ستھرائی کے بین الاقوامی معیارات پر عمل کیا جاتا تھا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ کے جج ایس وی این بھٹی نے ہوٹلوں اور اسٹالس میں صفائی ستھرائی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کیرالا میں تعیناتی کے دوران ایک مسلمان شخص کی جانب سے چلائی جانے والی ویجیٹرین ریسٹورنٹ کو جایا کرتے تھے کیونکہ یہاں صفائی ستھرائی کے بین الاقوامی معیارات پر عمل کیا جاتا تھا۔

متعلقہ خبریں
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
نیٹ یوجی تنازعہ، این ٹی اے کی تازہ درخواستوں پر کل سماعت
مسلم خواتین کے لئے نان و نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل ستائش: نائب صدر جمہوریہ
نیٹ یوجی کونسلنگ ملتوی
سپریم کورٹ نے مقدمے کی سماعت میں 4 سال کی تاخیر پر این آئی اے کی سرزنش کی

جسٹس بھٹی نے اپنے تجربہ سے اس وقت واقف کرایا جب وہ جسٹس رشی کیش رائے کے ساتھ بی جے پی زیر اقتدار اترپردیش اور اترکھنڈ کی حکومتوں کی جانب سے دی گئی ہدایات کے خلاف درخواستوں کی سماعت کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب میں کیرالا میں تھا تو میرا یہ تجربہ ہے اور میری یہ معلومات ہیں۔ میں شہر کا نام نہیں بتاؤں گا کیونکہ اس عدالت کا برسرخدمت جج ہوں۔ اس شہر میں ایک ہندو شخص ویجیٹرین ہوٹل چلاتا تھا اور ایک ویجیٹرین ہوٹل ایک مسلمان شخص چلاتا تھا۔

اس ریاست کے جج کی حیثیت سے میں ویجیٹرین غذا کے لئے مسلمان کی جانب سے چلائی جانے والی ہوٹل کو جایا کرتا تھا۔

غذا کے معیار اور تحفظ کے بارے میں وہ ہر چیز آویزاں کرتا تھا۔ وہ دبئی سے واپس ہوا تھا اور صفائی ستھرائی کے بین الاقوامی معیارات پر عمل کرتا تھا اسی لئے وہ میرا پسندیدہ ہوٹل تھا۔

a3w
a3w