سوشیل میڈیا

تلنگانہ: مشتبہ موت، پوسٹ مارٹم سے انکار، لاش کو کندھے پر ڈال کر شمشان لیجانے کی ناکام کوشش

راجو اور دیگر ارکان خاندان نے دعوی کیا کہ دل کا دورہ پڑنے سے ملیا کی موت ہوگئی ہے۔ اس کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملیا کی مو ت کے سلسلہ میں انہیں کسی پر بھی شبہ نہیں ہے۔

حیدرآباد: ایک شخص کی مشتبہ موت کے بعد اس کی لاش کا پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار اور لاش کو کندھے پر ڈال کر شمشان گھاٹ لے جانے کی کوشش کی گئی جس کو پولیس نے ناکام بنادیا۔

متعلقہ خبریں
عرشیہ انجم کی مشتبہ موت : ہماچل پردیش پولیس افسر کی اقلیتی کمیشن پر حاضری

یہ واقعہ تلنگانہ کے ضلع راجنا سرسلہ میں پیش آیا۔ پولیس نے بعد ازاں اس کے رشتہ داروں کی کافی منت وسماجت کرتے ہوئے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے منتقل کردیا۔

پولیس نے بتایا کہ ضلع کے لکشمی پور کے رہنے والے 65سالہ بی ملیا نامی شخص کی موت گھر میں ہوگئی جس کے بعد اس کے ارکان خاندان نے اس کی لاش کی آخری رسومات کی تیاریاں شروع کردیں تاہم ایک شخص کی اطلاع پرپولیس، ان کے گھر پہنچ گئی اور کہاکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے سرسلہ کے اسپتال منتقل کیاجائے گا۔

تاہم ملیا کے رشتہ داروں نے اس پر اعتراض کیا اور ایسا کرنے سے انکار کردیا۔ پولیس ان سے بات کرہی رہی تھی کہ ملیا کے بھتیجے راجو نے اس کی لاش کندھے پر ڈال کر اس کو شمشان گھاٹ لے جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے اس کو ایسا کرنے سے روک دیا۔

راجو اور دیگر ارکان خاندان نے دعوی کیا کہ دل کا دورہ پڑنے سے ملیا کی موت ہوگئی ہے۔ اس کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملیا کی مو ت کے سلسلہ میں انہیں کسی پر بھی شبہ نہیں ہے۔

اس دوران ارکان خاندان لاش کوشمشان گھاٹ لے جانے پر بضد تھے تاہم پولیس نے ملیا کے ارکان خاندان کو کافی سمجھانے کی کوشش کی اور آخرکار انہیں اس کے لئے آمادہ کرلیا۔

پولیس نے ملیا کی مشتبہ موت کا معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی۔ ملیا کی بیوی نے پولیس سے کہا کہ اس کے شوہر نے رات میں اپنے گھروالوں کے ساتھ ہی کھانا کھایا تھا تاہم صبح میں دیکھنے پر پتہ چلا کہ اس کی موت ہوگئی ہے۔ اس نے کہاکہ اس سلسلہ میں اس کو کسی پر بھی شبہ نہیں ہے۔