مشرق وسطیٰ

ایران کا القدس فورس کے سربراہ اسمٰعیل قاآنی سے رابطہ منقطع

ایران کا القدس فورس کے سربراہ اسمٰعیل قاآنی سے بیروت پر اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

تہران (یو این آئی) ایران کا القدس فورس کے سربراہ اسمٰعیل قاآنی سے بیروت پر اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اردن میں ایک میزائل گرا
ایران میں زہریلی شراب پینے سے مہلوکین کی تعداد 26ہوگئی
اسرائیلی وزیر دفاع کا لبنان میں بھی محاذ جنگ کھولنے کا اشارہ
اسرائیل کو سخت ترین سزا دینے كیلئے حالات سازگار ہیں:علی خامنہ ای
قدر و قیمت میں ہے خُوں جن کا حرم سے بڑھ کر

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دو سینئر ایرانی سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ پر اسرائیلی حملے کے بعد القدس فورس کے سربراہ اسمٰعیل قاآنی بیروت کے دورے پر روانہ ہوئے تھے تاہم گزشتہ ہفتے بیروت پر ہونے والے فضائی حملوں کے بعد سے رابطے میں نہیں ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنانے کے لئے کیے گئے حملوں کے وقت اسمٰعیل قاآنی بھی بیروت کے جنوبی علاقے ضاحیہ میں موجود تھے تاہم اس وقت وہ ہاشم صفی الدین سے ملاقات نہیں کررہے تھے۔

خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل بیروت کے جنوبی علاقہ پر لگاتار بمباری کرکے ہاشم صفی الدین کی تلاش کی مہلت بھی نہیں دے رہا، تلاش کے اختتام پر ہی ان سے متعلق کچھ کہا جاسکتا ہے۔

یاد رہے کہ 2020 میں بغداد میں کئے گئے امریکی ڈرون حملے میں القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ایران کی جانب سے اسمٰعیل قاآنی کو پاسداران انقلاب اوورسیز ملٹری انٹیلیجنس کی القدس فورس کا نیا سربراہ بنایا گیا تھا۔

دوسری جانب اسرائیلی حملے میں ایران کے سب سے بڑے آئل ٹرمینل کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ممکنہ اسرائیلی حملے کے خطرے کے پیش نظر ایران کے وزیر برائے تیل محسن پاک نژاد نے آج صبح جزیرے خارک میں ملک کے اہم آئل ٹرمینل کا دورہ بھی کیا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوجی ترجمان کہہ چکے ہیں کہ تہران کے میزائل حملے کا جواب مناسب وقت پر دیا جائے گا، جبکہ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل جوابی حملے میں ایران کی تیل تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

Photo Source @KMedefer