مذہب

قانونی تقاضوں کی تکمیل کئے بغیر سونے کی اسمگلنگ جائز ہے؟

ملک کے جو قوانین قرآن و حدیث سے ٹکڑاتے نہیں ہوں ، ان کی تعمیل واجب ہے ؛ کیوں کہ یہ حکومت سے ہمارا عہد ہے کہ ہم قانون ملکی کا احترام کریں گے

سوال:- ہمارے ملک میں باہر سے سونا لانے یا ملک سے سونا لے جانے کی کچھ شرائط ہیں ، سب سے اہم شرط قانونی اجازت کی ہے اور قانونی اجازت کے لئے ٹیکس کی بڑی رقم ادا کرنی ہوتی ہے،

سونے کی منتقلی میں یہ سختی اس لئے برتی جاتی ہے کہ اس سے ملک کی معیشت اور ملک کی کرنسی کی قدر متعلق ہوتی ہے ، کیا ایسی صورت میں قانونی تقاضوں کی تکمیل کئے بغیر سونے کی اسمگلنگ جائز ہے ۔ (ابو بکر، مہدی پٹنم)

جواب:- ملک کے جو قوانین قرآن و حدیث سے ٹکڑاتے نہیں ہوں ، ان کی تعمیل واجب ہے ؛ کیوں کہ یہ حکومت سے ہمارا عہد ہے کہ ہم قانون ملکی کا احترام کریں گے ، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :

وَاَوْفُوْا بِالْعَهْدِ اِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْـُٔوْلًا( بنی اسرائیل : ۳۴)

اور رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مسلمانوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ طے شدہ معاہدہ پر قائم رہیں: المسلمون عند شروطھم فیما وافق الحق (السنن الکبریٰ : ۷؍۲۴۹)

اسمگلنگ کا نقصان ملک کی معیشت کو پہنچتا ہے اور ملکی معیشت کے واسطہ سے عوام کو پہنچتا ہے؛ اس لئے اسمگلنگ کو منع کرنا حکومت کا جائز قدم ہے اور حکومت کے جائز احکام کی اطاعت واجب ہے : ’’طاعۃ الإمام فیما لیس بمعصیۃ فرض‘‘ ۔ ( درمختار : ۲؍۱۷۲)

a3w
a3w