حیدرآباد

اسلام امن کا مذہب‘محمدﷺ انسانیت کے عظیم رہنما: سوامی لکشمن

حضوراکرم ﷺ سارے عالم کے عظیم انسان اورہنماہیں۔ آپؐ جیسا دنیا میں کبھی تھا اور نہ آئندہ کوئی ہوگا۔ آپ ؐ علم وعمل کے پیکر تھے۔

حیدرآباد: حضوراکرم ﷺ سارے عالم کے عظیم انسان اورہنماہیں۔ آپؐ جیسا دنیا میں کبھی تھا اور نہ آئندہ کوئی ہوگا۔ آپ ؐ علم وعمل کے پیکر تھے۔

آپؐ ہرعیب وبرائی‘گھمنڈوتکبر‘ لالچ‘ غصہ‘امتیازی سلوک سے پاک تھے۔ ہندو بھائیوں سے اپیل ہے کہ وہ دنیا کے اس عظیم انسان جنہوں نے سارے عالم کواپنے اخلاق‘واوصاف اوراپنے عمل سے پیارومحبت‘ انسانیت‘بھائی چارہ‘سچائی‘ مساوات عدل وانصاف‘رواداری اورحسن سلوک کا پیغام دیا ہے۔

شان اقدس میں کوئی بے ادبی یا گستاخی نہ کریں۔ان خیلات کااظہار سوامی لکشمی شنکرآچاریہ بانی ہندو مسلم جن یکتا منچ کانپورنے کیا وہ 73 ویں جلسہ یوم رحمۃ للعالمین ؐ منعقدہ نمائش میدان میں خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں قرآن وحدیث کے حوالے سے اسلامی تعلیمات اور سیرت النبیؐ کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہاکہ میں ایک ہندوسادھوہوں۔بھگوت گیتا کے ساتھ ساتھ میں نے اسلام اور قرآن کی تعلیمات کابھی مطالعہ کیاہے۔ آج ملک میں مذہب کے نام پرجتنے جھگڑے ہورہے ہیں وہ جہالت اورلاعلمی کی وجہ سے ہورہے ہیں۔

شنکرآچاریہ نے کہاکہ اسلام آتنک (دہشت گرد) نہیں ہے بلکہ آدرش اورامن کامذہب ہے۔ قرآن طرززندگی ہے۔ میں نے جب قرآن وحدیث کا مطالعہ اور اس کی تعلیمات کوعام کرناشروع کیاتو ہمارے لوگ میرے خلاف ہوگئے اورمجھے چھوڑ کرچلے گئے لیکن میں نے اپنے اس کام کواس لئے جاری رکھاہوں کہ ملک میں امن واتحاد اور بھائی چارہ کوبرقرار رکھنا ہے۔ قرآن کی آیات کاحوالہ دیتے ہوئے سوامی جی نے کہاکہ اللہ کوچھوڑکر کسی دوسرے کوخدا نہ مانو۔ ان میں کسی دوسرے کے خدا کوبرانہیں کہنے کی تاکید کی گئی ہے۔کچھ لوگوں نے گستاخی کی توسرتن سے جدا کے نعرہ بلندہونے لگے۔

شنکراچاریہ نے کہاکہ حضرت محمدؐ نے اپنی پوری زندگی میں کسی کے خلاف کچھ نہیں کہا اورنہ کسی سے بدلہ لیا۔ آپؐ نے اپنے جانی دشمنوں کوبھی معاف کردیا۔ یہاں تک کہ جنگ عہد کے بعد مخالف اسلام ابوسفیان اور ان کی بیوی کوتک معاف کردیا۔ ابوسفیان کی بیوی نے حضورؐ کے چچا ابوحمزہ ؓ کاکلیجہ چبادیا تھا۔ آپؐ نے ان تمام لوگوں کوبھی معاف کردیا جومکہ میں آپ ؐ کے لئے گھر کے دروازہ بھی بندکرآئے تھے۔

آپ ؐ صرف ایک ہی لفظ معاف‘معاف جانتے تھے۔ حدیث شریف کے حوالے سے شنکر اچاریہ نے کہاکہ حضرت محمدؐ نے اپنے دشمن کوتلوار سے نہیں بلکہ اپنے عمل اوراخلاق سے جیتا۔اسلام لڑائی اوربدلہ لینے کا مذہب نہیں ہے۔اسلام صبر و تحمل اوردرگزر کی تعلیم دیتاہے۔سوامی شنکراچاریہ نے کہاکہ دنیا کا سب سے بڑاعجوبہ ہے کہ مسلمان آپؐ کی شان میں گستاخی کوبرداشت نہیں کرتے آپؐ کے خلاف زرابرابر بھی گستاخی پرجان دینے کے لئے تیارہوجاتے ہیں لیکن سب سے بڑا عجوبہ یہ بھی ہے کہ مسلمان آپ ؐ کی تعلیمات پرعمل کرنے تیار نہیں ہے۔

ہندوسناتن دھرم سچ کی تعلیم دیتا ہے۔سچاہندووہی ہے جواپنے مذہب کی تعلیم پرعمل کرتاہے۔رگ ویدکے منتر کاحوالے دیتے ہوئے سوامی جی نے کہاکہ ایک پرمہشور کے سواء کسی دوسرے کوبھگوان مت نانو‘یہی بات قرآن میں بتائی گئی۔اللہ ہی سب سے مہان ہے۔اللہ دنیا کا سب سے بڑاسچ ہے۔ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنی زندگی اورآخرت کوسرخرواور کامیاب بنائیں۔مولانا نے کہاکہ آپ ؐ کی زندگی کاہرپہلو تمام انسانوں کے لئے عملی نمونہ ہے۔

مولانا سیفی نے آپؐ کی ولادت سے قبل اورمابعد ولادات زندگی کے تمام پہلوؤں بالخصوص آپ ؐ کے والدمحمد حضرت عبداللہ اور داداعبدالمطلب اور دائی حلیمہ کے حسن سلوک پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے اپنے خطاب میں ایمان کی اہمیت پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ایمان کااصل مفہوم یہ ہے کہ اللہ اوراس کے رسولؐ پر بغیرکسی شرط‘تردودوتامل‘وگمان کے اللہ کواللہ ماننا اور حضوراکرم ؐ کواللہ کا رسولؐ ماننایہی ایمان ہے۔ اللہ اور رسولؐ کے بارے میں ذرابرابربھی شک وشبہات سے ایمان ختم ہوجاتاہے۔

اللہ اورسول ؐ پر ایمان لانا اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہرعیب سے پاک ہوگئے۔رات کے مختصروقت میں بیت المقدس کا سفر اوربیت المقدس سے عرش الٰہی کا سفر سے متعلق بعض لوگوں نے کہاکہ یہ کیسا ہوسکتا ہے۔ صحابہ ؓ نے کہاکہ آپؐ نے اگریہ کہاہے تو یہ حق ہے۔اس پرکوئی شبہ یا سوال نہیں ہونا چاہے۔ حضورؐ کاہرفرمان حق ہوتاہے۔ اس میں کسی کوکوئی تامل یا تردورنہیں ہوناچاہے۔ مولانا محترم نے کہاکہ آج دنیاکی تمام سائنسی ترقی آپ ؐ کی مرہون منت ہے۔

حضوراکرمؐ نے زمین کے اندراورزمین سے آسمان تک علم حاصل کرنے کی تلقین کی ہے۔ مولانا نے عامتہ المسلمین کوتلقین کی ہے کہ وہ اپنے اخلاق کواعلیٰ نمونہ بناکر پیش کریں۔مولانا مفتی محمد عابدبن نے اپنے خطاب میں حصوراکرمؐ کی سیرت کے مختلف پہلوؤں پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ آج یہ میلادکاجشن صرف مسلمانوں کانہیں ہے بلکہ سارے عالم کاجشن ہے۔ حضوراکرم ؐ قرآن کاعملی نمونہ تھے۔ آپ ؐ کے اخلاق اورحسن وسلوک سے 23سال کے عرصہ میں 1.90 لاکھ لوگوں نے اسلام قبول کیا۔

مولانا عبدالواودساجد ایڈیٹر انقلاب (نئی دہلی) نے اپنے خطاب میں سیرت طیبہ کے مختلف پہلوؤں پرتفصیلی روشنی ڈالی اورعامتہ المسلمین کومشورہ دیا کہ وہ اپنے اخلاق سے برادران وطن کوعملی نمونہ پیش کریں۔ انسان کا سب سے بڑا ہتھیار اخلاق ہے۔پروفیسر انورخاں نے تلگوزبان میں حضوراکرمؐ کی مکی اورمدنی زندگی کے اخلاق وکرداراوصاف پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

جنرل سکریٹری عمراحمدشفیق نے تعمیر ملت کی مختلف سرگرمیوں پر تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ ابتداء میں صدراستقبالیہ محمدلطیف خان نے خطبہ استقبالیہ پیش کیااور کہاکہ آج دنیا کے عظیم المرتبت آقائے دوجہاں ؐ کی ولادت کا دن ہے۔آپؐ نے ساری انسانیت کو پیار ومحبت‘مساوات‘عدل وانصاف کادرس رہا ہے۔ آپؐ کی تعلیمات سے نئی نسل کوواقف کروانے اورآپ ؐ کی محبت اور ایمان کی حفاظت کرناہم سب کی ذمہ داری ہے۔

محمد لطیف خاں نے کہاکہ تعمیرملت کی جانب سے گزشتہ 73 سے یوم رحمتہ لعالمین منایاجارہا ہے۔اس سال ایم ایس ایجوکیشن کے تعاون سے طلباء کے لئے اسپورٹس مقابلہ منعقد کئے گئے۔اس موقع پرانہوں نے اسپورٹس میں نمایاں مظاہرہ کرنے والے طلباء میں انعامات اورٹرافیاں تقسیم کئے۔ شہ نشین پر مولانا حامد محمد خاں امیر جماعت اسلامی‘ڈاکٹر یوسف حامدی معتمد تعمیرملت‘مفتی صادق محی الدین‘ ڈاکٹر مشتاق علی نائب صدر‘وہاج الدین اور دوسرے موجودتھے۔ معتمد استقبالیہ محمد سیف الرحیم قریشی نے نظامت کے فرائص انجام دیئے۔