مشرق وسطیٰ

اسماعیل ہانیہ کا قتل ایران کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی تھا: سعودی عرب

ایران کی جانب سے حملے کا الزام اسرائیل اور امریکا پر عائد کیا گیا ہے تاہم اسرائیل نے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا۔ اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) نے مشترکہ اعلامیے میں غاصب اسرائیل کو اسماعیل ہنیہ کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

جدہ: سعودی عرب کا کہنا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا قتل ایران کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی تھا۔ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو 31 جولائی کو تہران میں میزائل حملے میں شہید کیا گیاتھا، وہ نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری کے لیے تہران میں موجود تھے۔

متعلقہ خبریں
حماس قائد اسمٰعیل ھنیہ، جنگ بندی بات چیت کے بعد مصر سے روانہ
اسرائیل۔ حماس جنگ: وزیر اعظم نریندر مودی نے ایران کے صدر سے بات کی
قدر و قیمت میں ہے خُوں جن کا حرم سے بڑھ کر
سعودی عرب میں اقامہ اور ملازمت قوانین کی خلاف ورزیوں پر 24 ہزار فیصلے
سعودی عرب، خاتون کو ہراساں کرنے پر ہندوستانی شہری گرفتار (ویڈیو)

ایران کی جانب سے حملے کا الزام اسرائیل اور امریکا پر عائد کیا گیا ہے تاہم اسرائیل نے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا۔ اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) نے مشترکہ اعلامیے میں غاصب اسرائیل کو اسماعیل ہنیہ کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

دوسری جانب سعودی نائب وزیرخارجہ ولیدالخوریجی نے اوآئی سی اجلاس کےدوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کی خودمختاری اوراندرونی معاملات میں مداخلت کومسترد کرتے ہیں اور اسماعیل ہنیہ کا قتل ایران کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی تھا۔ واضح رہے کہ یحییٰ السنوار فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی دفتر کے نئے سربراہ بن گئے ہیں۔

a3w
a3w