اسرائیل، دنیا کی آنکھوں کے سامنے، فلسطینی عوام کو ختم کر رہا ہے: خاتونِ اوّل
امینہ اردوعان نے کہا ہےکہ "گذشتہ دو سالوں میں غزہ ایک قبرستان میں تبدیل ہو چُکا ہے ۔ ایسا قبرستان جہاں 67,000 سے زیادہ بے گناہ انسان کہ جن میں 20,000 سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے قتل کئے جا چُکےہیں اور جہاں انسانیت کا ضمیر زندہ دفن کر دیا گیا ہے"۔
انقرہ: ترکیہ کی خاتون اوّل ‘امینہ اردوعان’ نے کہا ہے کہ غزہ میں، اسرائیل کی شروع کردہ، نسل کشی جنگ کا دوسرا سال مکمل ہو گیا ہے۔ اسرائیل، دنیا کی آنکھوں کے سامنے فلسطینی عوام کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
امینہ اردوعان نے ترکیہ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘این سوشل’ سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ایک، اخلاقی محور سے محروم، ریاست دنیا کی آنکھوں کے سامنے فلسطینی عوام کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ظالم ظلم میں جس قدر آگے بڑھ رہا ہے اس ظلم اور نسل کُشی کے خلاف متحد دِلوں کی آواز اس سے کہیں زیادہ قوّت کے ساتھ بلند ہو رہی ہے”۔
امینہ اردوعان نے کہا ہےکہ "گذشتہ دو سالوں میں غزہ ایک قبرستان میں تبدیل ہو چُکا ہے ۔ ایسا قبرستان جہاں 67,000 سے زیادہ بے گناہ انسان کہ جن میں 20,000 سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے قتل کئے جا چُکےہیں اور جہاں انسانیت کا ضمیر زندہ دفن کر دیا گیا ہے”۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا ہےکہ” اسرائیلی حملےتمام اخلاقی، قانونی، انسانی اور اخلاقی حدیں عبور کر چُکے ہیں”۔
انہوں نے حالیہ بحیرہ روم امدادی قافلوں کے حوالے سے کہا ہےکہ دنیا کے ہر کونے سے رضاکار، فضائی، زمینی اور سمندری تمام راستوں سے، غزہ کے لیے متحرک ہو رہے ہیں۔ ہر باضمیر انسان کو اس جدوجہد میں شامل ہونا اور فلسطین کے لیے متحد ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "میں اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کو دعائے رحمت و مغفرت کے ساتھ یاد کر رہی ہوں۔ اللہ سے میری دعا ہے کہ وہ، ظلم کے سامنےصبر کے ساتھ ڈٹے، فلسطینی عوام کو فتح و نُصرت عطا فرمائے۔
اس پوسٹ میں امینہ اردوعان نےغزہ کے موضوع پر اپنی گذشتہ تقاریر اور علاقے میں تباہی کے مناظر پر مبنی ایک ویڈیو کا بھی اضافہ کیا ہے۔