کانگریس میں ٹکٹوں کی تقسیم میں ناانصافیوں کے خلاف شدید ناراضگیاں
تلنگانہ کانگریس میں اسمبلی ٹکٹوں کی تقسیم میں ناانصافی‘ سینئر قائدین کونظرانداز کرنے پر پارٹی قیادت کے خلاف ناراضگیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس میں اسمبلی ٹکٹوں کی تقسیم میں ناانصافی‘ سینئر قائدین کونظرانداز کرنے پر پارٹی قیادت کے خلاف ناراضگیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
سابق وزیر و سابق پی سی سی صدر پونالہ لکشمیا جنگاؤں حلقہ سے ٹکٹ نہ ملنے پر وہ پارٹی چھوڑکر ٹی آر ایس میں شامل ہوچکے ہیں۔
ایک اور سینئر قائدو سابق وزیر ناگم جناردھن ریڈی بھی انہیں حلقہ اسمبلی ناگر کرنول سے ٹکٹ نہ ملنے پر سخت ناراض ہیں۔ انہوں نے صدر ٹی پی سی سی پر ٹکٹ فروخت کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ ناگر کرنول سے کون کیسا جیتے گا؟
دوسری جانب سابق صدر ٹی پی سی سی ورکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ بھی عنبر پیٹ حلقہ سے ان کے سفارش کردہ امیدوار لکشمن یادو کو ٹکٹ نہ دینے پر سخت ناراض ہیں۔اب جبکہ ٹکٹس کی تقسیم کے موقع پر سابقہ ٹی پی سی سی صدر اتم کمار ریڈی ایم پی ان کے سفارش کردہ امیدوار لکشمن یادو کو ٹکٹ کی مخالفت کررہے ہیں۔ کیونکہ وہ اسکریننگ کمیٹی میں شامل ہیں۔
ہنمنت راؤ نے کہا کہ اتم کمار ریڈی عنبر پیٹ سے ایک ایسے امیدوار سری کانت گوڑ کی تائید کررہے ہیں‘ جنہوں نے ان کے خلاف ایس سی‘ ایس ٹی ایکٹ کے تحت جھوٹا مقدمہ دائر کیا تھا اور یہ الزام عائد کیا گیا کہ میں پیسے لے کر ٹکٹ کی سفارش کرتاہوں۔
ہنمنت راؤ نے کہا کہ میں پیسے کے پیچھے بھاگنے والا نہیں ہوں۔ اگر پیسے لے کر ٹکٹ دلاتا تو آج آدھا حیدرآباد میرا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ اتم کمار ریڈی اپنے اور اپنی بیوی کے لئے ٹکٹ حاصل کرتے ہیں لیکن عنبر پیٹ جو ان کا حلقہ ہے میرے سفارش کردہ امیدوار کو ٹکٹ دینے کی مخالفت کررہے ہیں۔
انہوں نے دھمکی دی کہ اگر میرے سفارش کردہ امیدوار لکشمن یادو کو ٹکٹ نہیں ملا تو وہ اتم کے خلاف مہم چلائیں گے۔ آئندہ چند دنوں میں یہ ناراضگیاں مزید بڑھ سکتی ہیں۔ حلقہ خیریت آباد اور جوبلی ہلز سے ٹکٹ کے لئے کئی اہم دعویدار زور لگارہے ہیں۔