مشرق وسطیٰ

اسرائیل نے خود اپنے شہریوں کو ہلاک کیا، ہنی بال پروٹوکول کا استعمال کیا: اخبار ہاریتز

ہاریتز کی شائع کردہ خبر کے مطابق 7 اکتوبر کو فلسطین تحریک مزاحمت 'حماس' کے حملوں میں اسرائیل نے اپنے شہریوں پر ’’ہنی بال پروٹوکول‘‘ کا استعمال کیا ہے۔

تل ابیب: اسرائیل کے سرفہرست اخبارات میں سے ایک ہاریتز نے لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اپنے شہریوں کو خود ہدف بنایا ہے۔

متعلقہ خبریں
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
غزہ کے عوام کا تاریخی صبر جس نے اسلام کا سر بلند کردیا: رہبر انقلاب اسلامی
جنوبی غزہ میں اسرائیل کے حملے 16 فلسطینی جاں بحق

ہاریتز کی شائع کردہ خبر کے مطابق 7 اکتوبر کو فلسطین تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے حملوں میں اسرائیل نے اپنے شہریوں پر ’’ہنی بال پروٹوکول‘‘ کا استعمال کیا ہے۔

اخبار نے لکھا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل نے اپنے شہریوں کو اغوا ہونے سے بچانے کے لئے انہیں قتل کرنے کو ترجیح دی ہے۔ اسرائیل فضائیہ نے کم از کم 3 فوجی بیسوں اور فوجی چوکیوں پر بمباری کی ہے۔ اسرائیلی قیدیوں کو غزّہ لے جانے والی گاڑیوں کو بھی خود اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیل فوجی ذرائع کے حوالے سے شائع کی گئی خبر کے مطابق فوج کو حکم دیا گیا ہے کہ علاقے کو ’’منطقہ موت‘‘ میں تبدیل کر دیا جائے۔ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ کوئی ایک بھی گاڑی غزّہ کی طرف نہیں جا سکے گی۔ 7 اکتوبر کو حماس کی طرف سے اغوا کئے گئے متعدد افراد کو اسرائیل نے خود فائرنگ کر کے ہلاک کیا ہے۔

واضح رہے کہ ہنی بال پروٹوکول اسرائیل کی عسکری اصطلاحات میں سے ایک ہے۔ اس اصطلاح کے معنیٰ اپنے فوجیوں کو یرغمال دینے کے بجائے انہیں خود قتل کرنے کے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے 6 فروری کو اسرائیلی فوج کے ایک ٹینک کی یہودی رہائشی بستی کے ایک مکان پر بمباری اور نتیجتاً 12 اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت سے متعلق تحقیقات شروع کروائی تھیں۔

a3w
a3w