عالمی عدالت کے حکم کو اسرائیل نے مسترد کردیا
فی الحال اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا ہے لیکن تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسرائیل عالمی عدالت کے حکم کی خلاف ورزی جاری رکھے گا۔
تل ابیب: اسرائیل نے عالمی عدالت انصاف کا رفح میں فوجی آپریشن روکنے کا حکم مسترد کردیا، جنگی کابینہ کے وزیر بینی گینٹز نے یرغمالیوں تک رفح سمیت غزہ میں حملے جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے رفح پر حملے کو فوری طور پر روکنے کے حکم کو ’اشتعال انگیز، اخلاقی طور پر نفرت انگیز‘ قرار دے دیا اور کہا ہے کہ غزہ میں نسل کشی کے الزامات ’جھوٹے‘ ہیں۔
فی الحال اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا ہے لیکن تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسرائیل عالمی عدالت کے حکم کی خلاف ورزی جاری رکھے گا۔
اسرائیل کے وزیرخزانہ بیزالیل اسموٹرچ نے بیان دیا کہ جنگ بندی کے حکم پر کسی صورت عملدرآمد نہیں کیا جاسکتا، غزہ میں جنگ روکنے کا مطلب اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے لیے اور پوری آزاد دنیا کے لیے لڑتے رہیں گے، تاریخ فیصلہ کرے گی کہ آج حماس اور داعش کے نازیوں کے ساتھ کون کھڑا تھا۔
جنگی کابینہ کے وزیر بینی گانٹز نے کہا کہ اسرائیل نے اپنے شہریوں کے وحشیانہ قتل عام، خواتین کے خلاف ہونے والے جنسی تشدد، بچوں کے اغوا اور شہروں پر راکٹ داغنے کے بعد انصاف پر مبنی مہم شروع کی تھی۔
اسرائیلی وزیر ثقافت اور کھیل مکی زوہر نے کہا کہ ’دی ہیگ میں ہائی کورٹ کے ججوں کو دعوت دی جاتی ہے کہ وہ غزہ آئیں اور حماس کو قائل کریں کہ وہ ہمارے اغوا کاروں کو گھر واپس بھیج دیں۔‘انہوں نے مزید کہا کہ جب تک ایسا نہیں ہوتا، یہ واضح ہے کہ رفح میں لڑائی روکنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔