دہلی

بٹلہ ہاوز میں بلڈوزر کارروائی پر روک، 52 کے منجملہ 44 پلاٹ مالکین کو ہائی کورٹ سے راحت

دہلی کا بٹلہ ہاوز جو حال ہی میں دہلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کی انہدامی فہرست میں شامل ہوا ہے، اسے عارضی راحت حاصل ہوئی ہے۔ 52 پلاٹس کے منجملہ 44 کو حکومت کی جانب سے جوں کا توں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

نئی دہلی (منصف نیوز ڈیسک) دہلی کا بٹلہ ہاوز جو حال ہی میں دہلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کی انہدامی فہرست میں شامل ہوا ہے، اسے عارضی راحت حاصل ہوئی ہے۔ 52 پلاٹس کے منجملہ 44 کو حکومت کی جانب سے جوں کا توں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

باقی 7 پلاٹس کا مسئلہ ہائی کورٹ میں زیردوراں ہے۔ دہلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ڈی ڈی اے) نے خسرا نمبر 279 پر تعمیر کئے گئے مکانات کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان کے تخلیہ کیلئے 15 دن کی نوٹس دی ہے اس کے جواب میں مقامی عوام دہلی ہائی کورٹ اور ساکیت کورٹ سے رجوع ہوئے جہاں انہیں راحت حاصل ہوئی۔

خسرا نمبر 279 کے تحت جملہ اراضی 34 بیگھا ہے۔ جس کے منجملہ 2 بیگھا اور 10 بسوا اراضی پر تعمیرات کو منہدم کرنے کے احکام جاری کئے گئے ہیں۔ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ اِس خسرا میں واقع تمام جائیدادیں غیرقانونی نہیں ہیں اور ڈی ڈی اے کی نوٹس میں وضاحت نہیں کی گئی ہے۔ ایک شخص نے کہا کہ میں یہیں پیدا ہوا تھا۔ ہم یہاں کھیتی باڑی کیا کرتے تھے۔

اب 60 سال بعد ڈی ڈی اے یہ دعویٰ کررہی ہے کہ یہ اراضی اس کی ملکیت ہے۔ 60 سالہ حکیم الدین نے کہا کہ یہ لوگ یہ بھی نہیں جانتے کہ یہاں کیا چل رہا ہے۔ خسرا 279 کے باہر واقع مکانات پر بھی نوٹسیں چسپاں کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کوئی بھی بات سننے کیلئے تیار نہیں ہے۔ بٹلہ ہاوز کے ساکن 55 سالہ آفتاب نے کہا کہ اگر ہم بغور دیکھیں تو پورا دہلی غیرقانونی ہے۔

کوئی بھی شخص زندگی میں صرف ایک مرتبہ مکان بناتا ہے ۔ اب اچانک یہ مسئلہ پیدا ہوگیا ہے اور ہم بے حد پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومتوں کو چاہئے کہ وہ غیرمجاز کالونیوں کو باقاعدہ بنائیں، ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ عدالت ہمارے جائز دعوے کے مطابق ہمیں راحت فراہم کرے گی۔ واضح رہے کہ فی الحال دہلی کے مختلف علاقوں میں انہدامی کارروائیاں جاری ہیں۔

اشوک وہار میں تقریباً200 سلم بستیوں کو حال ہی میں بلڈوزروں کے ذریعہ منہدم کیا گیا، اِس سے پہلے وزیر پور ، مدراسی کیمپ اور کالکاجی میں بے زمین کیمپ میں بھی ایسی ہی کارروائیاں کی گئیں۔ اِس کارروائی پر عام آدمی پارٹی نے کڑی تنقید کی ہے اور کہا کہ حکمراں بی جے پی نے جھونپڑ پٹیوں کی جگہ مکانات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب اس وعدہ کو پورا کرنے سے پہلے مکانات کو منہدم کررہی ہے۔