اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کی تیاری کے مراکز کو نشانہ بنایا
اسرائیلی جنگی طیاروں نے جمعرات کو مشرقی اور جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں پر شدید فضائی حملے کیے، جس میں لبنانی گروپ حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ اطلاع لبنان کے سرکاری میڈیا اور فوج کے ایک ذرائع نے دی۔
بیروت: اسرائیلی جنگی طیاروں نے جمعرات کو مشرقی اور جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں پر شدید فضائی حملے کیے، جس میں لبنانی گروپ حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ اطلاع لبنان کے سرکاری میڈیا اور فوج کے ایک ذرائع نے دی۔
لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں کے ایک سلسلے نے "مشرقی لبنان کے بقاع علاقے میں مشرقی پہاڑی سلسلے اور جنوبی لبنان کے اندر وسیع علاقوں کو نشانہ بنایا۔”
لبنانی فوج کے انٹیلی جنس کے ایک ذریعے نے شنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے پورے خطے میں آدھے گھنٹے سے بھی کم عرصے میں 18 فضائی حملے کیے، جس میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
دریں اثنا، ایک بیان میں اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا کہ اس کی فضائیہ نے وادی بقاع، مشرقی لبنان اور جنوبی لبنان میں اسٹریٹجک ہتھیاروں کی تیاری اور ذخیرہ کرنے کے مقامات کو نشانہ بنایا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’نشانہ بنائے گئے اہداف میں دھماکہ خیز مواد کی تیاری کی جگہیں تھیں، جو حزب اللہ کے ہتھیاروں کو تیار کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹریٹجک ہتھیاروں کی تیاری اور ذخیرہ کرنے کے لیے زیر زمین جگہ بھی شامل تھیں۔”
اس نے دعویٰ کیا کہ حزب اللہ نے ان مقامات اور صلاحیتوں کی بحالی کی کوشش کی، ایسے اقدامات جو اسرائیل اور لبنان کے درمیان مفاہمت کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایک الگ بیان میں کہا کہ فضائی حملوں کا ایک ہدف لبنان میں حزب اللہ کی سب سے بڑی درستگی کے میزائل کی تیاری کی جگہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رہے گی، انہوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کو روکنے کی ذمہ داری لبنانی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔