اسرائیل۔ حماس جنگ بندی میں توسیع کا امکان
عالمی ثالث‘ غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں جس نے دہائیوں کے ہلاکت خیز اسرائیل فلسطین تشدد میں وقفہ پیدا کیا تھا جو پیر کے بعد ختم ہورہا ہے۔
تل ابیب: عالمی ثالث‘ غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں جس نے دہائیوں کے ہلاکت خیز اسرائیل فلسطین تشدد میں وقفہ پیدا کیا تھا جو پیر کے بعد ختم ہورہا ہے۔ جبکہ اسرائیل اور حماس‘ یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل جیلوں میں بند فلسطینیوں کی رہائی کے لیے چوتھے معاہدہ کے لیے تیار ہیں۔
اسرائیل نے کہا کہ وہ ہر10اضافی یرغمالیوں کی رہائی کے عوض جنگ بندی میں ایک دن کی توسیع کرے گا۔ حماس نے چار روزہ جنگ بندی میں توسیع کی امید ظاہر کی جو اقوام متحدہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں بالواسطہ مذاکرات کے کئی ہفتوں بعد جمعہ سے شروع ہوئی تھی۔
مگر اسرائیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ حماس کی فوجی صلاحیتوں کو کچلنے اور غزہ پر ا س کی 16سالہ حکمرانی کے خاتمہ کا پابند عہد ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ وہ اپنی زمینی کارروائیوں کو تباہ حال شمالی غزہ سے جنوب تک توسیع دے گا جہاں سینکڑوں ہزاروں فلسطینی‘ اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں میں موجود ہیں اور جہاں امن معاہدہ کے تحت امداد بڑھانے کے باوجود انتہائی ناگفتہ بہ حالات ہیں۔
کئی افراد کی رہائی جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں جوحماس نے 7/ اکتوبر کے وسیع حملے میں یرغمال بنائے گئے اندازاً240 افراد میں شامل ہیں کے بعد مابقی افراد کی رہائی کے لیے مطالبات شروع ہوگئے ہیں۔
62 یرغمالیوں کو رہا کیا گیا، ایک کو اسرائیل نے آزاد کروایا اور دو غزہ کے اندر مردہ پائے گئے۔ اتوار کو رہا کردہ اسرائیلی امریکی دوہری شہریت رکھنے والی 4سالہ لڑکی ابیگیل ایدان کے دو رشتہ داروں نے کہا کہ ہم تمام یرغمالیوں کو گھر واپس لاسکتے ہیں، ہمیں دباؤ ڈالتے رہنا ہوگا۔
یرغمالیوں کے خاندانوں نے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو پر انہیں واپس لانے کے لیے ناکافی اقدامات کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بڑے پیمانے جلوس اور مظاہرو ں کا اہتمام کیا اور یہ بڑھتا دباؤ انہیں حماس کو زائد مراعات دینے اور جنگ بندی میں توسیع پر مجبور کرسکتا ہے۔ مگر اسرائیل بھی 7/ اکتوبر کے حملے سے بے حد دہلا ہوا ہے اور عسکریت پسند گروپ کے خطرے کے خاتمہ کے لیے پُرعزم ہے۔
نتن یاہو نے اتوار کو ذرہ بکتر میں ملبوس ہو کر غزہ کے فوجیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ آخر میں ہم ہر شخص کو واپس لائیں گے۔ ہم خاتمہ تک، فتح تک جنگ جاری رکھیں گے۔ ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔“ اتوار کو حماس نے چار روزہ جنگ بندی کے تحت مزید17 یرغمالیوں کو رہا کیا جن میں 14اسرائیلی بھی شامل تھے۔
اس کے عوض اسرائیل نے 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔ بیشتر یرغمالی جسمانی طور پر صحتمند نظر آئے مگر 84سالہ ایلما اوراہم کو انتہائی تشویشناک حالت میں بذریعہ طیارہ اسرائیل کے سوروکو میڈیکل سنٹر منتقل کیا گیا۔