غزہ پر نیوکلیئر حملہ کی بات کرنے والا اسرائیلی وزیرمعطل
نتن یاہو نے ان کے ریمارک کو حقیقت سے پرے قراردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل اور آئی ڈی ایف بین الاقوامی قانون کے مطابق کام کررہی ہیں تاکہ غیرمتعلقہ لوگوں کو نقصان نہ پہنچے۔
یروشلم: ایک اسرائیلی وزیرنے اتوار کے دن کہا کہ حماس کے زیرکنٹرول غزہ پٹی پر ایٹم بم گرانا ایک آپشن ہے۔ اس پر وزیراعظم نتن یاہو نے انہیں سرکاری میٹنگ سے غیرمعینہ مدت کے لئے معطل کردیا۔ ریڈیوانٹرویو میں یروشلم امور اور ورثہ کے وزیر ایلیاہو نے کہاتھا کہ غزہ میں غیرلڑاکے نہیں ہیں۔
غزہ پٹی کو انسانی امداد فراہم کرنا ناکامی ہوگا۔ غزہ پٹی پر نیوکلیئر حملہ ایک آپشن ہوگا۔ ان کے اس ریمارک پر برسرِ اقتدار اتحاد اور اپوزیشن دونوں کے ارکان نے برہمی ظاہرکی۔ انہیں حکومت سے نکال باہرکرنے کا مطالبہ ہوا۔ بعدازاں الیاہو نے بیان واپس لے لیا۔
اسی دوران وزیراعظم نتن یاہو نے سرکاری میٹنگس سے غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔ وہ سلامتی کابینہ کا حصہ نہیں ہے جو جنگ کے فیصلے کرتی ہے۔ نتن یاہو نے ان کے ریمارک کو حقیقت سے پرے قراردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل اور آئی ڈی ایف بین الاقوامی قانون کے مطابق کام کررہی ہیں تاکہ غیرمتعلقہ لوگوں کو نقصان نہ پہنچے۔
ہم جیت حاصل کرنے تک ایسا ہی کرتے رہیں گے۔ وزیردفاع نے ایلیاہو کے بیان کو بے بنیاد قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ اچھا ہے کہ ایسے لوگ اسرائیل کی سیکیوریٹی کے ذمہ دار نہیں ہیں۔