شمالی بھارت

انتخابات کے دوران یکساں سیول کوڈ جیسے مسائل اُٹھائے جاتے ہیں: جئے رام رمیش

بھارت جوڑو یاترا کے تناظر میں رمیش نے کہا کہ اس یاترا کا اثر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت پر بھی نظر آرہا ہے۔ یاترا کا اثر یہ ہے کہ بھاگوت کن کن لوگوں سے مل رہے ہیں اور کہاں کہاں جا رہے ہیں۔

آگر: کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے آج کہا کہ پولرائزیشن کی حوصلہ افزائی کے لیے انتخابات کے دوران یکساں سول کوڈ جیسے مسائل اٹھائے جاتے ہیں۔ رمیش نے آج پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے دوران مدھیہ پردیش کے آگر-مالوا ضلع کے

تنوڈیہ میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ اس دوران انہوں نے یکساں سول کوڈ سے متعلق سوال کے بارے میں دعویٰ کیا کہ 2018 میں لاء کمیشن نے مرکزی حکومت کو اپنی رپورٹ دیتے ہوئے کہا تھا کہ یکساں سول کوڈ ضروری نہیں ہے۔ رمیش نے الزام لگایا کہ اس وقت رپورٹ کو دبا دیا گیا تھا۔

اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ پولرائزیشن کی حوصلہ افزائی کے لیے انتخابات کے وقت ایسے مسائل اٹھائے جاتے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کل ایک پروگرام میں کہا کہ وہ یکساں سول کوڈ کے حق میں ہیں اور اس کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

بھارت جوڑو یاترا کے تناظر میں رمیش نے کہا کہ اس یاترا کا اثر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت پر بھی نظر آرہا ہے۔ یاترا کا اثر یہ ہے کہ مسٹر بھاگوت کن کن لوگوں سے مل رہے ہیں اور کہاں کہاں جا رہے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس یاترا میں سنگھ کے کئی کارکن بھی آئے تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے حامی اور ناقدین دونوں اس یاترا میں شامل ہو رہے ہیں اور گاندھی ان سب کا استقبال کر رہے ہیں۔ رمیش نے کہا کہ آج پہلی بار کئی سابق فوجیوں نے بھی اس یاترا میں حصہ لیا۔