دہلی

جنرل منیر کے ساتھ ٹرمپ کا لنچ، ہندوستانی سفارت کاری کیلئے ٹریپل جھٹکا

کانگریس نے چہارشنبہ کے دن مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی 3 ممالک کے اپنے دورہ سے واپسی کے فوری بعد کُل جماعتی اجلاس کی صدارت کریں۔ وہ بتائیں کہ امریکی صدر ٹرمپ سے فون پر ان کی کیا بات چیت ہوئی۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) کانگریس نے چہارشنبہ کے دن مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی 3 ممالک کے اپنے دورہ سے واپسی کے فوری بعد کُل جماعتی اجلاس کی صدارت کریں۔ وہ بتائیں کہ امریکی صدر ٹرمپ سے فون پر ان کی کیا بات چیت ہوئی۔

انہیں چاہئے کہ وہ قوم کو اعتماد میں لیں۔ اپوزیشن جماعت نے پاکستانی فوجی سربراہ جنرل عاصم منیر کو ٹرمپ کے ساتھ لنچ پر مدعو کئے جانے کو ہندوستان کے لئے بڑا دھکا قراردیا۔ اس نے کہا کہ وزیراعظم کو ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران اس پر ہندوستان کی ناراضگی ظاہر کرنی چاہئے تھی۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے زور دے کر کہا کہ اگر اندراگاندھی وزیراعظم ہوتیں تو وہ جو بھی امریکہ کا صدر ہوتا اس پر اپنی ناراضگی ظاہر کردیتیں۔ پی ٹی آئی سے بات چیت میں جئے رام رمیش نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کارگل ریویو کمیٹی کی طرح پہلگام ریویو کمیٹی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ کارگل ریویو کمیٹی‘ کارگل جنگ کے 3 دن بعد تشکیل دے دی گئی تھی اور اس کے سربراہ کے سبرامنیم تھے جن کا بیٹا ایس جئے شنکر آج وزیر خارجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو پارلیمنٹ میں آکر ٹرمپ کے اس دعویٰ کی تردید کرنی چاہئے کہ انہوں نے تجارت کا حوالہ دے کر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ رکوائی تھی۔

کانگریس قائد نے یہ بھی کہا کہ مودی حکومت کی سفارت کاری محض علامتی نہیں ہونی چاہئے۔ جئے رام رمیش نے یہ ریمارکس صدر ٹرمپ سے مودی کی فون پر بات چیت کے بعد کئے۔ صدر ٹرمپ کے ساتھ جنرل منیر کے لنچ پر جئے رام رمیش نے کہا کہ یہ ہندوستانی سفارت کاری کے لئے ٹریپل جھٹکا ہے۔ فیلڈ مارشل منیر کو جو سربراہ ِ حکومت نہیں ہے‘ صدر ٹرمپ کے ساتھ خصوصی لنچ پر مدعو کیا گیا ہے۔

دوسرا دھکا اس وقت لگا تھا جب امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا نے دہشت گردی سے نمٹنے میں پاکستان کو شراکت دار قراردیا تھا حالانکہ یہ وہی پاکستان ہے جس نے اسامہ بن لادن کو ایبٹ آباد میں پناہ دی تھی۔ کانگریس قائد نے کہا کہ نئی دہلی واپس آنے کے فوری بعد مودی کو آل پارٹی میٹنگ طلب کرنی چاہئے اور بتانا چاہئے کہ ٹرمپ سے ان کی کیا بات چیت ہوئی۔

ٹرمپ نے ہند۔پاک جنگ رکوانے کا14 مرتبہ دعویٰ کیا جس پر اپنی خاموشی توڑنے وزیراعظم مودی کو 37 دن لگے۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ صدر ٹرمپ‘ مودی کے گلے لگے بغیر جی 7 چوٹی کانفرنس جلد چھوڑکر کیا اس لئے امریکہ لوٹ گئے کہ انہیں جنرل منیر کے ساتھ لنچ کرنا ہے۔ ہندوستانی سفارت کاری بکھرگئی ہے۔ وزیراعظم پوری طرح خاموش ہیں اور کل مودی کی طرف سے چین کو دی گئی کلین چٹ کے 5 سال مکمل ہوجائیں گے۔