غزہ میں امن بات چیت میں ہنوز کوئی پیشرفت نہیں، اسرائیل اپنی شرائط پر اٹل۔ امریکہ کی کوششیں بے اثر
اسرائیل اور حماس کے درمیان دوحہ(قطر) میں بالواسطہ ثالثی بات چیت میں ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے کیونکہ اسرائیل امریکہ کی کوششوں کے باوجود لڑائی بندی کے معاملہ میں اپنی شرائط پر اڑا ہے۔
تل ابیب: اسرائیل اور حماس کے درمیان دوحہ(قطر) میں بالواسطہ ثالثی بات چیت میں ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے کیونکہ اسرائیل امریکہ کی کوششوں کے باوجود لڑائی بندی کے معاملہ میں اپنی شرائط پر اڑا ہے۔
امریکہ زور دے رہا ہے کہ جلد لڑائی بندی ہوجائے۔ امریکی وزیرخارجہ اینٹونی بلنکن جمعرات اور جمعہ کو مشرقِ وسطیٰ اور اسرائیل میں تھے تاکہ فریقین کی بات چیت میں مدد دے سکیں۔ اسرائیلی وزارتِ دفاع کے ذرائع نے آئی اے این ایس سے کہا کہ اسرائیل اپنی شرائط پر اڑا ہے۔
ذرائع کے بموجب حماس چاہتی ہے کہ ہر اسرائیلی خاتون یرغمالی کے بدلے 30 فلسطینی قیدی رہا کئے جائیں جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ہرخاتون یرغمالی کے عوض زیادہ سے زیادہ پانچ قیدی رہا کرسکتا ہے۔ اسرائیل اس بات پر بھی اڑا ہے کہ وہ سنگین جرائم بشمول‘قتل کے سلسلہ میں سزا کاٹ رہے فلسطینیوں کو رہا نہیں کرے گا۔
ذرائع کے بموجب اسرائیل میں ثالثیوں بشمول وزیراعظم قطر محمدبن عبدالرحمن الثانی اور مصری انٹلیجنس سربراہ میجرجنرل عباس کامل سے کہہ دیا ہے کہ فوجی نقطہ نظر سے وہ جیتنے کی پوزیشن میں ہے۔ حماس کی صرف 4بٹالین باقی رہ گئی ہیں جنہیں محاذ جنگ پر ہرانا ہے۔
اسرائیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ کئی مطالبات مان چکا ہے۔ اب حماس کے ساتھ بات چیت اس کی شرائط پر ہونی چاہئیے۔ اسرائیل نے غزہ میں زائدامداد لانے کی اجازت دی اس کے علاوہ اس نے 2000 بے گھرفلسطینی خاندانوں کی بازآبادکاری پر بھی آمادگی ظاہرکی۔
موساد کے سربراہ ڈیویڈبرنی نے جو امن بات چیت میں اسرائیلی وفد کی قیادت کررہے ہیں‘ سی آئی اے سربراہ ولیم برنس کو بتادیاکہ اسرائیل اپنی شرائط پر 6ہفتوں کی عارضی جنگ بندی پر آمادہ ہوگا۔ ذرائع کے بموجب اسرائیل اس بات پر بھی اڑا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیو ں کو تین مرحلوں کے بجائے دومرحلوں میں رہا کردیاجائے جبکہ حماس تین مرحلوں پر زوردے رہی ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ وہ پہلے عورتوں‘ بزرگوں اور مریضوں کو رہا کرے گا جبکہ تمام خاتون اسرائیلی فوجی اور سیویلین مرد مرحلہ دوم میں رہا ہوں گے۔ تیسرے مرحلہ میں تمام اسرائیلی مرد سپاہیوں کو چھوڑا جائے گاتاہم اسرائیل چاہتا ہے کہ تمام سیویلین مرد اور فوجی دوسرے مرحلہ میں ہی چھوڑدئیے جائیں۔