جامع مسجد سری نگر میں ایک دفعہ پھر نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی
اوقاف نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کی طرف سے صبح سے ہی جامع مسجد کے تمام دروازے بند کر دیئے گئے اور اوقاف کی انتظامیہ کو مطلع کیا کہ آج نماز جمعہ کی ادائیگی نہیں ہوگی۔
سری نگر: انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر نے اس بات پر شدید افسوس اور حیرت کا اظہار کیا ہے کہ ریاستی انتظامیہ نے ایک بار پھر آج تاریخی جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر قدغن عائد کردی۔
اوقاف نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کی طرف سے صبح سے ہی جامع مسجد کے تمام دروازے بند کر دیئے گئے اور اوقاف کی انتظامیہ کو مطلع کیا کہ آج نماز جمعہ کی ادائیگی نہیں ہوگی۔
اسکے ساتھ ساتھ اوقاف نے میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو ایک بار پھر انتظامیہ کی جانب سے اپنے گھر میں نظر بند کرکے انکی دینی اور منصبی فرائض کی ادائیگی پر قدغن عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ کے اس اقدام کو حد درجہ افسوسناک قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیاکہ میرواعظ جنہیں تقریباً چار سال کے زائد عرصے کے بعد ابھی گزشتہ دنوں ہی نظر بندی سے رہا کیا گیا تھا کو ایک بار پھر اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کرنا اور ان کو اپنے منصبی فرائض کی ادائیگی سے روکنا سمجھ سے بالا تر ہے۔
دریں اثنا ممکنہ احتجاجی مظاہرو ں کے پیش وادی کے قرب و جوار میں جمعے کے روز سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ شمال و جنوب اور وسطی کشمیر میں چپے چپے پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی ۔
نامہ نگار نے بڈگام سے اطلاع دی ہے کہ وہاں پر نماز جمعہ کے بعد شیعہ آبادی والے علاقوں میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی خاطر پر امن احتجاج کیا۔ مظاہرین فلسطین پر جاری بمباری کو فوری طورپر روکنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔