کانوڑ یاترا : ہوٹلوں کے بورڈ پر مالکین کے نام کا تنازعہ
سپریم کورٹ نے کانوڑ یاترا کی روٹ پر ہوٹلوں کے بورڈ پر مالک اور ملازمین کے نام لکھے جانے کی بی جے پی زیراقتدار ریاستوں اترپردیش، اتراکھنڈ اور مدھیہ پردیش کی ہدایات پر اپنے 22جولائی کے عبوری روک میں جمعہ کے دن توسیع کردی۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کانوڑ یاترا کی روٹ پر ہوٹلوں کے بورڈ پر مالک اور ملازمین کے نام لکھے جانے کی بی جے پی زیراقتدار ریاستوں اترپردیش، اتراکھنڈ اور مدھیہ پردیش کی ہدایات پر اپنے 22جولائی کے عبوری روک میں جمعہ کے دن توسیع کردی۔
ہندوجنتری کے شراون مہینہ میں مختلف مقامات سے کانوڑیوں کی بڑی تعداد شیولنگ کے جل ابھیشیک کے لئے دریائے گنگا کا پانی لانے جاتی ہے۔ اس مہینہ میں کئی ہندو گوشت نہیں کھاتے۔ کئی ہندوپیاز اور لہسن کا بناسالن تک نہیں کھاتے۔
جسٹس رشی کیش رائے اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ نے کہا کہ وہ 22جولائی کے احکام کی کوئی وضاحت نہیں کرے گی۔ بنچ نے کہا کہ ہمیں جو کہنا تھا، ہم نے وہ 22جولائی کے آرڈر میں کہہ دیا۔ کسی کو بھی اپنا نام ظاہر کرنے کے لئے مجبور نہیں کیا جاسکتا۔
بنچ نے مدھیہ پردیش اور اتراکھنڈ کی حکومتوں سے کہا کہ وہ ان کی ہدایات کے خلاف داخل درخواستوں کا جواب دیں۔ عدالت نے معاملہ کی آئندہ سماعت 5 اگست کو مقرر کی۔ اترپردیش اور اتراکھنڈ کی حکومتوں کے علاوہ مدھیہ پردیش میں اجین شہر کی بلدیہ نے بھی دوکانداروں کو ایسی ہی ہدایت جاری کی تھی۔
اجین میں بھگوان شیو کا مشہور مہاکال مندر موجود ہے۔ سینئر وکیل مکل روہتگی حکومت ِ اترپردیش کی طرف سے پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنا جواب داخل کردیا ہے اور ہمارا موقف ہے کہ یہ ہدایت قانوناً ضروری ہے۔ انہوں نے عدالت سے کہا کہ وہ آئندہ پیر کو سماعت کرے ورنہ مسئلہ باقی ہی نہیں رہے گا۔
پیر کے دن خاص طور پر شراون کے مہینہ میں شیومندروں میں بھکتوں کی بھیڑ لگی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایکس پارٹی آرڈر کی مار جھیلی ہے۔ ہماری بات سنے بغیر حکم التوأ جاری کردیا گیا۔ عدالت نے جو عبوری روک لگائی وہ مرکزی قانون کے مطابق نہیں ہے۔ اِس پر بنچ نے پوچھا کہ آیا ایسا کوئی قانون ہے جو ہوٹلوں اور دوکانوں پر لاگو ہوتا ہے توریاست کو چاہئے کہ وہ اپنے دائرۂ اختیار میں اسے لاگو کرے۔
ریاست بھر میں یہ قانون لاگو ہونا چاہئے، صرف مخصوص علاقوں میں نہیں۔ جسٹس رائے نے روہتگی سے کہا کہ آپ حلف نامہ داخل کریں کہ اِس قانون پر ہر جگہ عمل آوری ہوئی۔ سینئر وکیل ابھیشیک منوسنگھوی، ترنمول قائد مہواموئترا کی طرف سے پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 60سال سے یہ قانون لاگو نہیں ہوا۔ اسے لاگو کئے بغیر یاترا جاری رہنے دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اترپردیش کا جواب انہیں کل ساڑھے دس بجے رات ملا۔
جواب داخل کرنے کے لئے انہیں وقت چاہئے۔ اتراکھنڈ کے ڈپٹی ایڈوکیٹ جنرل جتندر کمار جوشی نے کہا کہ ریاست نے کانوڑ یاترا کے تعلق سے کوئی مخصوص حکم جاری نہیں کیا۔ وکیل ورن سنہا نے کہا کہ عدالت روک اٹھالے یا وضاحت جاری کریں ورنہ کانوڑی گمراہ ہوں گے اور ایسی ہوٹلوں میں کھائیں گے جہاں پیاز اور لہسن کی بنی ڈیشس سربراہ کی جاتی ہیں۔
مدھیہ پردیش کے وکیل نے وضاحت کی کہ اجین بلدیہ نے ہوٹلوں کے مالکوں کو بورڈ پر اپنا نام اور دیگر تفصیلات لکھوانے کے لئے کوئی حکم جاری نہیں کیا۔ عدالت نے 22جولائی کو اُس کے خلاف حکم صرف درخواست گزاروں کی پیش کردہ اخباری اطلاعات پر انحصار کرتے ہوئے جاری کیا۔ بنچ نے یہ بیان ریکارڈ پر لیا اور حکومت مدھیہ پردیش سے کہا کہ وہ حلف نامہ داخل کرے۔