سوشیل میڈیاکرناٹک

گھروں میں تلوار رکھو‘ یہ جرم نہیں ہے: پرمود متالک

پولیس آئے اور پوچھے کہ ڈسپلے کیوں ہورہا ہے تو لوگوں کو چاہئے کہ وہ پولیس کو جواب دیں کہ وہ کالی‘ دُرگا‘ ہنومان اور رام جیسے ہندو دیوی دیوتاؤں کے خلاف کیس درج کرے۔

کلبرگی(کرناٹک): کرناٹک میں سری رام سینا قائد پرمود متالک کے یہ کہنے کے بعد نیا تنازعہ پیدا ہوگیا ہے کہ ہندو اپنے گھروں میں تلواروں کی نمائش کریں‘ ایسا کرنا جرم نہیں ہے۔ انہو ں نے جمعرات کے دن مذہبی قائدین کے اجتماع میں یہ بات کہی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جاس سے تشویش بڑھ گئی۔

متعلقہ خبریں
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
شکیب الحسن نئی مصیبت میں پھنس گئے
کجریوال کے غیاب میں آتشی 15اگست کو ترنگا لہرائیں گی
فلم ڈبل اسمارٹ کے آئٹم سانگ میں کے سی آر کی آواز کا استعمال۔ ایل بی نگر پولیس میں شکایت
تلنگانہ کا نیا ایمبلم، حکومت کے اقدام پر تنازعہ

 پرمود متالک نے کہا کہ تلواریں دوسروں پر حملہ کرنے کے لئے نہ رکھی جائیں۔ یہ مذہب اور ملک کی حفاظت کے لئے رکھی جائیں۔پولیس آئے اور پوچھے کہ ڈسپلے کیوں ہورہا ہے تو لوگوں کو چاہئے کہ وہ پولیس کو جواب دیں کہ وہ کالی‘ دُرگا‘ ہنومان اور رام جیسے ہندو دیوی دیوتاؤں کے خلاف کیس درج کرے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے ہند‘ ہتھیاروں کی پوجا کرتے تھے۔ اب ہم لوگ قلم‘ کتاب اور گاڑیوں کی پوجا کرنے لگے ہیں۔ پولیس بھی اپنی بندوقوں کی پوجا کرتی ہے‘ کاغذات کی پوجا نہیں کرتی۔ اسی طرح مکانوں میں ہتھیار رکھنا چاہئے اور ان کی پوجا کی جانی چاہئے۔

 گھر میں تلوار رکھنا جرم نہیں ہے۔ گھر میں تلوار رکھی جائے تو کوئی بھی ہندو عورتوں کے استحصال کی ہمت نہیں کرے گا۔ گھروں میں تلواریں ڈسپلے کرو‘ یہ جرم نہیں ہے۔