حیدرآباد

مس برطانیہ کے الزامات، تحقیقات کروانے سبیتااندراریڈی کامطالبہ

اس نے قومی خواتین کمیشن اور ریاستی خواتین کمیشن دونوں سے مداخلت کرنے اور ضروری کارروائی شروع کرنے پر زور دیا۔ایک بیان میں سبیتا اندرا ریڈی نے کہا کہ کانگریس حکومت نے تلنگانہ اور ہندوستان کو بین الاقوامی سطح پر شرمندہ کیا ہے۔

حیدرآباد: سابق وزیر اور سینئر بی آر ایس ایم ایل اے پی سبیتا اندرا ریڈی نے حیدرآباد میں اپنے قیام کے دوران ہراساں کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے مس برطانیہ ملیا میگی کی جانب سے لگائے گئے سنگین الزامات کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین، حسینی عالم میں ایک روزہ قومی سمپوزیم کے برُشر کی رسم اجرائی انجام پائی
ہندوستان میں پہلی بار فیملی میڈیئیشن کی تربیت، پورے ملک سے 32 سوشل ورکرز کو خاندانی تنازعات سلجھانے کی تربیت
اردو زبان کے عالمی  فروغ کے لیے چارمینار ایجوکیشنل ٹرسٹ‌ اور سبودھی  سری لنکا کے درمیان  انڈوسری لنکن ادبی معاہدہ
گورنمنٹ ہائی اسکول دارالشفاء حیدرآباد میں طبی کیمپ کا انعقاد
سردیوں میں خشک میوہ جات قدرت کا انمول تحفہ: ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری

اس نے قومی خواتین کمیشن اور ریاستی خواتین کمیشن دونوں سے مداخلت کرنے اور ضروری کارروائی شروع کرنے پر زور دیا۔ایک بیان میں سبیتا اندرا ریڈی نے کہا کہ کانگریس حکومت نے تلنگانہ اور ہندوستان کو بین الاقوامی سطح پر شرمندہ کیا ہے۔

مس برطانیہ ملا میگی کے ان دعوؤں کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ان پر ”ادھیڑ عمر کے مردوں کو خوش کرنے” کے لئے دباؤ ڈالا گیا اور ”ایک طوائف جیسا سلوک” کیا گیا، انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس بات پر صفائی دینا چاہیے کہ مبینہ بدتمیزی کا ذمہ دار کون ہے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا، ”یہ صرف منتظمین کے خلاف الزام نہیں ہے، یہ قومی وقار کا معاملہ ہے، کیونکہ یہ مقابلہ ہمارے ریاستی دارالحکومت میں حکومت کی نگرانی میں منعقد کیا جا رہا ہے،“ سابق وزیر داخلہ نے اس بات کا پتہ لگانے کی ضرورت پر زور دیا کہ مقابلہ کرنے والوں کو کس نے ہراساں کیا اور ان کا استحصال کرنے کی کوشش کی۔