جنوبی بھارت

مرکز کے ظلم کے خلاف انسانی زنجیر احتجاج، لاکھوں افراد کی شرکت

سی پی آئی ایم کے یوتھ ونگ ڈی وائی ایف آئی کی جانب سے بنائی گئی انسانی زنجیر نے کم از کم دیڑھ لاکھ افراد بشمول مرد‘ خواتین اور بچوں نے حصہ لیا۔

ترواننتا پورم: سی پی آئی ایم کے یوتھ ونگ ڈی وائی ایف آئی کی جانب سے بنائی گئی انسانی زنجیر نے کم از کم دیڑھ لاکھ افراد بشمول مرد‘ خواتین اور بچوں نے حصہ لیا۔

متعلقہ خبریں
ہندوؤں کی مخالفت کانگریس کے ڈی این اے میں شامل: کویتا
مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف
ایشیا کپ کیلیے نیپال کی ٹیم کل پاکستان پہنچے گی
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
راشن دکانوں پر مودی کی تصویر نہیں لگائی جائے گی

اس زنجیر کو بنانے کامقصد ساحلی ریاست کو مرکزی حکومت کی جانب سے نظر انداز کئے جانے کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔ انسانی زنجیر شمالی کیرالا میں کاسر گوڑ سے شروع ہوئی اور گورنر ہاوز کے روبرو ختم ہوئی۔

یہ انسانی زنجیر شہرو ں اور ٹاونس میں بڑی سڑکوں سے گزری۔ ڈی وائی ایف آئی کے کل ہند صدر اے اے رحیم‘ سی پی آئی ایم کی رکن راجیہ سبھا نے حصہ لیا۔

انہوں نے کاسر گوڑ ریلوے اسٹیشن میں احتجاج کی قیادت کی جبکہ سی پی آئی ایم کے بزرگ لیڈر اور حکمراں لفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ کے کنوینر ای پی جیا راجن گورنر ہاوز کے سامنے کھڑے ہوئے آخری شخص تھے۔

چیف منسٹر پی وجین کی شریک حیات کملا وجین‘ ان کی دختر وینا وجین اور تمام سی پی آئی ایم کے سرکردہ قائدین بھی اسی انسانی زنجیر کا حصہ تھے۔

سی پی آئی ایم اسٹیٹ سکریٹری ایم وی گووندن نے بتایاکہ ان کااحتجاج کیرالا کے تئیں مرکز کے ظلم کے خلاف ہے۔