دہلی

لوک سبھا میں راہول گاندھی کی تقریر پر کشن ریڈی کی تنقید، عوام سے معافی مانگنے کا مطالبہ

ریڈی نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی پہلی تقریر پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ داری سے اپنا کردار ادا کرنے کے بجائے گاندھی نے ان پر نفرت انگیز تقریر اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے لئے ایوان کا استعمال کیا ۔

نئی دہلی: مرکزی کوئلہ اور کانوں کے وزیر جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف کا مقصد حکومت کو جوابدہ بنانا اور عوام کی آواز بننا ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں
ہم ہربار وہی غلطی دہراتے ہیں:گواسکر
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا
انڈیا بلاک حکومت، اگنی پتھ اسکیم برخاست کردے گی: راہول گاندھی
بیرون ملک چھٹیوں کیلئے شہزادوں کے ٹکٹس بک: امیت شاہ
بی جے پی، خواتین کو دوسرے درجہ کا شہری سمجھتی ہے: راہول گاندھی (ویڈیو)

ریڈی نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کا کردار ماضی میں بہت سے بڑے لیڈروں نے ادا کیا ہے جن میں اٹل بہاری واچپائی، لال کرشن اڈوانی اور محترمہ سشما سوراج کے نام شامل ہیں۔ ان تمام لیڈروں نے قائد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتے ہوئے لوک سبھا میں بحث کو آگے بڑھایا اور ایوان میں غریبوں اور محروموں کے لیے آواز اٹھائی۔

منگل کو ایک بیان میں مسٹر ریڈی نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی پہلی تقریر پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ داری سے اپنا کردار ادا کرنے کے بجائے مسٹر گاندھی نے ان پر نفرت انگیز تقریر اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے لئے ایوان کا استعمال کیا ۔

انہوں نے الزام لگایا کہ مسٹر گاندھی کی تقریر نے پوری ہندو برادری کو پرتشدد اور نفرت سے بھرا ہوا دکھایا ہے ۔ ریڈی کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور وزیر اعظم نریندر مودی کے تئیں اپوزیشن کی نفرت پوری ہندو برادری اور قوم کے تئیں نفرت میں بدل گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مسٹر گاندھی کا ایجنڈا ہندو مخالف ہے۔

مرکزی وزیر نے ماضی کی واضح مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس پارٹی اور اس کے اتحادیوں کی بار بار ہندوؤں کی توہین کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا میں مسٹر گاندھی کی تقریر ہندوؤں پر براہ راست حملہ اور ہندو برادری کو الگ کرنے کی کانگریس پارٹی کی تاریخی کوششوں کا تسلسل ہے۔ جیسا کہ سال 2014 سے پہلے مجوزہ فرقہ وارانہ تشدد بل لا کر کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ ریڈی نے اپنی تقریر میں گاندھی پر فرضی خبریں اور جھوٹ پھیلانے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے مسٹر گاندھی کو یاد دلایا کہ لوک سبھا کوئی انتخابی مہم چلانے کا پلیت فارم نہیں ہے جہاں بغیر تحقیق کے جھوٹی خبریں پھیلائی جائیں ، بلکہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں حقائق اور ثبوت کے ساتھ مسائل کو اٹھایا جانا چاہئے۔

ریڈی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے لیے مناسب ہوگا کہ وہ لوک سبھا میں اپنی نفرت انگیز تقریر کے لیے پوری ہندو برادری سے معافی مانگیں۔

a3w
a3w