تلنگانہ

کشن ریڈی نے قومی ہینڈلوم ڈے کی تقاریب کا افتتاح کیا

شرکاء کو مبارکباد دیتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ ہینڈلوم اور ٹیکسٹائل صنعت ملک کی معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو تقریباً پانچ کروڑ افراد کو براہِ راست اور بالواسطہ روزگار فراہم کرتی ہے اور زراعت کے بعد ملک کا دوسرا سب سے بڑا روزگار فراہم کرنے والا شعبہ ہے۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر کوئلہ و کان کنی جی کشن ریڈی نے مادھا پور کے شلپارم میں قومی ہینڈلوم ڈے کی تقاریب کا افتتاح کیا اور کہا کہ مرکزی حکومت ہینڈلوم اور ٹیکسٹائل شعبے کی ترقی اور حوصلہ افزائی کے لیے پرعزم ہے۔

متعلقہ خبریں
شعبہ معدنیات میں مزید اصلاحات، پالیسی ساز فیصلے متوقع : کشن ریڈی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد


شرکاء کو مبارکباد دیتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ ہینڈلوم اور ٹیکسٹائل صنعت ملک کی معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو تقریباً پانچ کروڑ افراد کو براہِ راست اور بالواسطہ روزگار فراہم کرتی ہے اور زراعت کے بعد ملک کا دوسرا سب سے بڑا روزگار فراہم کرنے والا شعبہ ہے۔


انہوں نے بتایا کہ ہینڈلوم نہ صرف روزگار کے مواقع فراہم کرتا ہے بلکہ زرمبادلہ میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ یہ شعبہ ملک کے جی ڈی پی کا 2.3 فیصد، صنعتی پیداوار کا 13 فیصد اور برآمدات کا 12 فیصد حصہ فراہم کرتا ہے۔


کشن ریڈی نے کہا کہ ہندوستان ہینڈلوم اور ٹیکسٹائل مصنوعات کا دنیا کا چھٹا سب سے بڑا برآمد کنندہ بن چکا ہے، جس کی برآمدات مالی سال 2023-24 میں تین لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئیں۔


انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اس شعبے کو 2030 تک نو لاکھ کروڑ روپے تک پہنچانے کے لیے پیداواری منسلک ترغیبی اسکیم، قومی ہینڈلوم ترقیاتی منصوبہ اور بُنکروں کے لیے سبسڈی والے قرضوں جیسے اقدامات کر رہی ہے۔


انہوں نے بتایا کہ قومی اور ریاستی سطح پر انعام یافتہ بُنکروں کو حکومت کی جانب سے ماہانہ آٹھ ہزار روپے پنشن فراہم کی جارہی ہے، جبکہ ٹیکسٹائل سے متعلق اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے بُنکروں کے بچوں کو ہر سال دو لاکھ روپے تک کے وظیفے دیے جا رہے ہیں۔


تلنگانہ کی ہینڈلوم وراثت کی تعریف کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ ریاست میں 17 ہزار سے زائد ہینڈلومس اور تقریباً 48 ہزار بُنکر کام کر رہے ہیں ۔


انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے بُنکر ریاست کی روایتی فنون کو عالمی سطح پر پہنچا رہے ہیں اور حال ہی میں 20 ہنرمندوں نے آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی اور امریکہ میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا۔


مرکزی وزیر نے بتایا کہ ورنگل میں کاکتیہ میگا ٹیکسٹائل پارک دس ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا اور دو لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہینڈلوم کی جدید کاری، آرمور سلک جیسے قدیم کپڑوں کی بحالی اور مقامی بُنکروں کو عالمی سطح پر پہچان دلانے کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔


کشن ریڈی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ہینڈلوم مصنوعات کی خریداری اور ترویج کے ذریعے نہ صرف ملک کی ثقافتی وراثت کو محفوظ کریں بلکہ ان بُنکروں کی حوصلہ افزائی کریں جو قوم کے وقار میں اضافہ کر رہے ہیں۔