KTR strongly criticizes Congress government،ایس آر ڈی پی کے تحت بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کی سست رفتار پر کانگریس حکومت پرکے ٹی آرکی سخت تنقید
ٹویٹر پر کے ٹی آر نے ریمارک کیا کہ فلائی اوور اور انڈر پاسس کو ابتدائی طور پر ہوا کی رفتار سے آگے بڑھنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، لیکن کانگریس کے 16 ماہ کے دور حکومت میں ان کی تعمیر سست رفتاری سے آگے بڑھی ہے۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے اسٹریٹجک روڈ ڈیولپمنٹ پروگرام (ایس آر ڈی پی) کے تحت حیدرآباد میں بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کی مبینہ سست رفتار پر کانگریس حکومت پر سخت تنقید کی۔
ٹویٹر پر کے ٹی آر نے ریمارک کیا کہ فلائی اوور اور انڈر پاسس کو ابتدائی طور پر ہوا کی رفتار سے آگے بڑھنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، لیکن کانگریس کے 16 ماہ کے دور حکومت میں ان کی تعمیر سست رفتاری سے آگے بڑھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ اپوزیشن لیڈروں کو غیر قانونی مقدمات کے ساتھ چنچل گوڑہ جیل بھیجنے پر مرکوز ہے، بجائے اس کے کہ اس کے بالکل سامنے واقع فلائی اوور کو مکمل کیا جائے۔
کے ٹی آر نے شلپا لے آؤٹ پر دوسرے درجے کے پل پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جس کا مقصد بین الاقوامی ایرپورٹ سے رابطہ بڑھانا ہے لیکن یہ نامکمل ہے اوراس کونظراندازکردیاگیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شاستری پورم آر او بی پر کام کئی علاقوں میں رک گیا ہے۔ جب کہ کچھ مکمل شدہ ڈھانچے کا افتتاح فیتہ کاٹنے کی تقاریب کے ساتھ کیا گیا تھا، لیکن زیر تعمیر تعمیرات کو نظرثانی یا جوابدہی کے بغیر چھوڑ دیا گیا ہے۔
موجودہ انتظامیہ کی ترجیحات پر سوال اٹھاتے ہوئے کے ٹی آر نے پوچھا کہ کیا کانگریس کا مطلب کمیشن جمع کرنا، اراضی حاصل کرنا اور تنازعات کو حل کرنا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ عوامی ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دینے کے بجائے کانگریس حکومت کی توجہ حیدرااور موسی جیسے آپریشن کی آڑ میں غریبوں کے مکانات کو منہدم کرنے کی طرف مبذول ہے۔