مشرق وسطیٰ

رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے باعث کویتی اسپتال بند

غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں اب تک کام کرنے والے کویتی اسپتال کواسرائیلی فوج کی کارروائی کی وجہ سے بند کردیا گیا ہے۔

غزہ: غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں اب تک کام کرنے والے کویتی اسپتال کواسرائیلی فوج کی کارروائی کی وجہ سے بند کردیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر

ایک فلسطینی طبی عہدیدار نے پیر کے روز کویتی اسپتال کو بند کرنے کا اعلان کیا۔

اسپتال کے ڈائریکٹر صہیب الحمس نے پریس بیان میں کہا، "ہم کویت کے خصوصی اسپتال کو بند کرنے اور طبی عملہ کو ارد گرد کے فیلڈ اسپتال میں منتقل کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔”

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قدم اسرائیلی فوج کی جانب سے رفح میں اپنے فوجی آپریشن میں توسیع اور اسپتال کے اطراف کو بار بار دانستہ طور پر نشانہ بنانے کی وجہ سے اٹھایا گیا۔ اسرائیلی فوج کے تازہ ترین حملے میں اسپتال کے گیٹ کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دو طبی عملہ جاں بحق ہوگئے تھے۔

دریں اثناء، وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلح میں واقع الاقصیٰ اسپتال نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ایندھن کی سپلائی روکنے کی وجہ سے اگلے چار گھنٹوں میں صحت کی خدمات معطل ہو سکتی ہیں۔

اسپتال نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج اتوار سے ایندھن کی سپلائی روک دی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اسپتال 1,200 سے زیادہ بیمار اور زخمی افراد کو طبی دیکھ نگہداشت اور صحت کی خدمات فراہم کرتا ہے، جن میں 600 گردے فیل مریض بھی شامل ہیں جنہیں گردے کے ڈائیلیسس کی ضرورت ہوتی ہے۔

تاہم، اگر ایندھن کی فراہمی نہ کی گئی اور بجلی چلی گئی تو ان کا علاج چند گھنٹوں میں روک دیا جائے گا۔

بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے کہ وہ اگلے 10 دنوں تک طبی عملہ کے کام کو یقینی بنانے کے لیے 50,000 لیٹر ایندھن فراہم کرے۔