مشرق وسطیٰ

لیپڈ نے فلسطینیوں کے ساتھ دو ریاستی حل کی حمایت کی

مسٹر لیپڈ نے اپنی تقریر میں کہا، "دو ملکوں میں رہنے والے دو مختلف لوگوں کے اصول پر مبنی فلسطینیوں کے ساتھ ایک معاہدہ، اسرائیل کی سلامتی، اسرائیل کی معیشت اور ہمارے بچوں کے مستقبل کے لیے صحیح چیز ہے۔"

یروشلم: اسرائیلی وزیر اعظم یائر لیپڈ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل فلسطین تنازع کے حل کے لیے دو قومی نظریہ کی تائید کی ہے۔

مسٹر لیپڈ نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ایک فلسطینی ریاست کا قیام برسوں سے جاری خونریز تنازعے کا صحیح حل ہے۔ کئی سالوں میں پہلی بار کسی اسرائیلی رہنما نے عوامی سطح پر دو ملک کے اصول کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

مسٹر لیپڈ نے اپنی تقریر میں کہا، "دو ملکوں میں رہنے والے دو مختلف لوگوں کے اصول پر مبنی فلسطینیوں کے ساتھ ایک معاہدہ، اسرائیل کی سلامتی، اسرائیل کی معیشت اور ہمارے بچوں کے مستقبل کے لیے صحیح چیز ہے۔”

مسٹر لیپڈ نے کہا، ’’ہماری صرف ایک شرط ہے کہ مستقبل کا فلسطین ایک پرامن ریاست ہو گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ ایسے اقدام کی حمایت اسی صورت میں کریں گے جب مستقبل میں فلسطینی ریاست ایک اور دہشت گرد اڈہ نہ بن جائے جس سے اسرائیل کی بھلائی اور وجود کو خطرہ ہو اور یہ کہ اسرائیل کے پاس اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت ہوگی۔

انہوں نے دوسرے ممالک سے متحدہ عرب امارات اور بحرین کی پیروی کرنے کی اپیل کی، جو 2020 میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا، ’’اسرائیل اپنے ہمسایوں کے ساتھ امن چاہتا ہے۔ ہم اسے پہچاننے کے لئے ہم سے بات کرنے کے لئے سعودی عرب سے لے کر انڈونیشیا تک ہر مسلمان ملک سے اپیل کرتے ہیں۔ ہم نے امن کے لیے ہاتھ بڑھایا ہے۔‘‘

اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے 2009 میں ایک تقریر میں ایک علاقائی معاہدے کی بنیاد پر دو ریاستی حل کے لیے اپنی حمایت کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم بعد میں انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کئی بار فلسطینی ریاست کا خیال ترک کیا۔